• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرف پر پیپلز پارٹی کا واویلا منافقت اور دہرے معیار کی انتہا ہے، حکومت

اسلام آباد، لاہور (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واویلا منافقت اور دہرے معیار کی انتہا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو گارڈ آف آنر دیکر رخصت کرنے والے آج ڈراما رچا رہے ہیں، جنرل پرویز مشرف پی پی کے دور حکومت میں چار دفعہ بیرون ملک گئے کیا اس وقت حکمرانوں کا جمہوری پن سویا ہوا تھا؟این آر او جیسی دوستی نبھانے والوں نے منافقت کی انتہا کردی۔ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پرویزمشرف پر بلاول کی والدہ کے قتل کا الزام بھی ہے، پیپلز پارٹی دور حکومت میں وہ آزادانہ گھومتے رہے ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشیدکاکہنا ہے کہ پرویزمشرف پر بلاول کی والدہ کے قتل کا الزام بھی ہے ،پیپلز پارٹی دور حکومت میں وہ آزادانہ گھومتے رہے ، مشرف کی بیرون ملک روانگی پر پیپلز پارٹی کے متضاد بیان آئے، انتقام کی سیاست نہیں کرنا چاہتے،بلاول کے والد کی حکومت میں بھی مشرف پاکستان کے اندر باہر دندناتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے باہر جانے پر پیپلز پارٹی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو اعتراض نہیں،پیپلز پارٹی کی صرف پچھلی نشستوں سے آوازیں آ رہی ہیں۔ مشرف پر بلاول کی والدہ کے قتل کا الزام بھی ہے مگر بلاول کے والد نے اس الزام کے باوجود کوئی قدم نہ اٹھایا۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلے کا احترام کیا ،مشرف نے ن لیگی قیادت پر ظلم کیے ،مگرانتقام کی سیاست نہیں کرنا چاہتے،کرکٹ میچ میں شکست سے متعلق سوال پر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ٹیم نے آخری وقت میں جو کیا،ٹیم کو تلقین کرنے کے لیے وہاں جانے والے گروسے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے ٹیم کو کیا کہا۔ ادھر اتوار کو اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ مشرف کے بیرون ملک جانے کی سب سے زیادہ وہ جماعت مخالفت کر رہی ہے جس نے اپنے 5 سالہ دور حکومت میں جنرل مشرف کے ساتھ این آر او والی دوستی نبھائی، جنرل مشرف پی پی کے دور حکومت میں چار دفعہ بیرون ملک گئے کیا اس وقت حکمرانوں کا جمہوری پن سویا ہوا تھا؟ تحقیقاتی کمیٹی نے مشرف کوبی بی کے قتل میں ملوث ہونے کا عندیہ دیا مگر حکمرانوں نے آنکھ اٹھا کر بھی جنرل مشرف کی طرف نہیں دیکھا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ منافقت اور دوہرے معیار کی انتہا ہے کہ مشرف کے بیرون ملک جانے کی سب سے زیادہ وہ جماعت مخالفت کر رہی ہے جس نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں جنرل مشرف کے ساتھ این آر او والی دوستی نبھائی ،انہو ں نے کہا کہ جنرل مشرف پی پی کے دور حکومت میں چار دفعہ بیرون ملک گئے کیا اس وقت حکمرانوں کا جمہوری پن سویا ہوا تھا؟، جنرل مشرف کے خلاف 2009 میں تحقیقاتی کمیٹی نے بی بی کے قتل میں ملوث ہونے کا عندیہ دیا مگر حکمرانوں نے آنکھ اٹھا کر بھی جنرل مشرف کی طرف نہیں دیکھا ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ 2011 میں ایف آءآر میں نام آنے کے باوجود پی پی کہ حکومت نے مشرف کا نام ای سی ایل پر نہیں ڈالا اور نہ ہی انکے خلاف کسی قسم کی قانونی کارروائی کی اور وہ کھلے عام ملک میں آتے جاتے رہے ، یہ مذاق نہیں تو اور کیا ہے کہ جنرل مشرف کو گارڈ آف آنر دیکر رخصت کرنے والے اور پھر انکے لیے باقی سیاسی جماعتوں سے عام معافی کی استدعا کرنے والے آج سیاسی ڈرامہ بازی پر اتر آئے ہیں،چوہدری نثار نے کہا کہ ایک دفعہ پھر کہتا ہوں کہ سپر یم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جنرل مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹایا ہے اگر کسی کو یہ فیصلہ نظر نہیں آتا تو اس کے لیے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
تازہ ترین