اسلام آباد(حذیفہ رحمان)بلاول بھٹو زرداری کا 26مارچ کو قومی ایشوز کے حوالے سے اپنے مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ 4اپریل کو پی پی کی ملک بھر کی تنظیموں کو تحلیل کرکے نگران سیٹ اپ لانے کی تجویز دے دی گئی۔ پی پی پی کے چیئرمین کرپشن کے خلاف ملک بھر میں بھرپور مہم کا آغاز کریں گے۔کرپشن میں ملوث پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا بھی دفاع نہیں کیا جائے گا۔ جبکہ پی پی پی کے سینئر ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے اہم پارٹی اجلاس میں سینئر عہدیداران کو عام انتخابات سے دو سال قبل ہی اس کی تیاریوں کا حکم دے دیا۔کیا پیپلز پارٹی مستقبل میں ایسے حالات پیدا کرنے جارہی ہے ،جس سے انتخابات قبل از وقت ہوسکتے ہیں؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو 4اپریل کو ملک بھر کے پارٹی عہدیداران کو تحلیل کرکے نگران سیٹ اپ بنانے کا بھی اعلان کریں گے، جس میں پارٹی کے نظریاتی کارکنان اور سینئر رہنماؤں کو ذمہ داریاں دی جائیں گی۔ پی پی پی کے ذرائع نے روزنامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے عام انتخابات سے دو سال قبل ہی پارٹی کی سینئر قیادت کو عام انتخابات کی تیاریوں کا حکم دے دیا ہے۔ جس سے پارٹی کے اندر چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں ہیں کہ کیا پیپلزپارٹی عام انتخابات جلد کروانے کیلئے موجودہ حکومت کو غیر مستحکم کرے گی۔ جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو 26مارچ کو رحیم یار خان کے سیاسی جلسے میں قومی ایشوز کے حوالے سے اپنے سیاسی لائحہ عمل کا بھی واضح اعلان کریں گے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نئے سیاسی لائحہ عمل میں کرپشن کے خلاف بھرپور آواز بلند کرکے اسے مہم کی صورت دیں گے۔ جبکہ پارٹی کے رہنماؤں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ جو سیاسی لیڈر کرپشن میں ملوث ہوگا پارٹی اس کا دفاع نہیں کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ 26مارچ کو بلاول بھٹو کی سیاسی سمت کا بھی فیصلہ ہوجائے گا۔ جبکہ ذرائع نے نمائندے کو بتایا ہے کہ پی پی پی کے چئیرمین 24مارچ کو سندھ میں ہولی کے تہوار پر بھرپور خطاب کریں گے۔ جس میں وہ پارٹی کی اقلیتوں کے حوالے سے بھی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ پی پی پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 26مارچ کے جلسے کے بعد بلاول بھٹو اپنا زیادہ وقت لاہور میں گزاریں گے اور پارٹی کی از سر نو تنظیم سازی کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔