کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمٰن رفیق سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ مسعود احمد سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد سیکرٹری مالیات سرفراز شاہوانی اورسالار حافظ مجیب الرحمان ملاخیل نے کوئٹہ ٹو کراچی روٹ پر روز مرہ کی بنیاد پر حادثات وواقعات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روٹ کو دورویہ کرنے کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے اقتدار پر براجمان طبقہ اس قسم کے حساس مسئلے جس کا براہ راست تعلق انسانی زندگی سے ہے پر دلچسپی نہیں لے رہا بلکہ صرف محلاتی اور سازشی سیاست میں مصروف ہے جو ملک ،عوام اور معاشرے کے مفاد میں نہیں یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ سب سے پہلے اس حوالے سے جمعیت کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور رکن قومی اسمبلی مولانا آغا محمود شاہ نے اسمبلی فلور پر بار ہا حکمرانوں کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کی کہ کراچی کوئٹہ روٹ مقتل روٹ بن چکا ، مصروف ترین شاہراہ کے سنگل ہونے کی وجہ سے حادثات معمول بن چکے ہیں بدقسمتی سے ایمرجنسی کی صورت میں طبی امداد کیلئے پورے راستے میں کوئی ہسپتال نہیں ،زخمیوں کو کوئٹہ تک لانے میں اکثر اموات واقع ہوجاتی ہیں جوایک بے حس اور غافل معاشرے کی عکاسی کرتا ہے ۔ جمعیت ایک عوامی جماعت ہونے کے ناطے ہر گز خاموش نہیں رہ سکتی اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نوٹس لیتے ہوئے کوئٹہ ٹو کراچی سڑک کو دو رویہ بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔ درایں اثنا بیان میں کہاگیا کہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی جس کا واضح ثبوت گزشتہ روز سریاب روڈ پر جمعیت کچھی کے سرپرست مولانا عبدالحئی کی بیٹے سمیت شہادت ہے۔بیان میں کہا گیا کہ جمعیت اس دردناک واقعہ کے مذمت کرتی ہے اور حکومت پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ علماء کرام لاوارث نہیں مولانا عبد الحئی کی بیٹے سمیت شہادت کھلی دہشت گردی ہے حکومت ملزموں کو فی الفور گرفتار کر کے تمام محرکات کو سامنے لائے۔