اولمپئین سہیل عباس نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ کام کرنے سے معذرت کر لی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن خواہش رکھتا ہے کہ نئے اور نوجوان اولمپئینز کو قومی ہاکی ٹیم کی کوچنگ کے ساتھ منسلک کیا جائے، اس حوالے سے فیڈریشن کے سربراہ بریگیڈئیر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے 2000ء سڈنی اولمپکس کھیلنے والے اولمپئین سمیر حسین کو کوچنگ اسٹاف کا حصہ بنایا ہے۔
دوسری طرف سیکریٹری اولمپئین آصف باجوہ اور اولمپئین سہیل عباس کے درمیان عبدالستار ہاکی اسٹیڈیم میں ملاقات ہی نہ ہو سکی اور 42 سالہ سہیل عباس نے فون پر ہی اپنی عدم دستیابی سے سیکریٹری آصف باجوہ کو آگاہ کر دیا۔
بین الاقوامی ہاکی میں پاکستان کے لئے سب سے زیادہ گول کرنے والے سابق کپتان سہیل عباس کو پنالٹی کارنر کے شعبے کا ماہر کہا جاتا ہے،البتہ اولمپئین سہیل عباس جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر دنیا کے مختلف ممالک میں لیگ ہاکی کھیلی، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حوالے سے نہ صرف تحفظات رکھتے ہیں، ساتھ ہی وہ ملکی سطح پر اولمپئینز کے ساتھ بھی فاصلہ رکھتے ہیں۔
کچھ عرصے قبل کراچی میں ہاکی فیڈریشن کی ’ھال آف فیم ‘ تقریب کے ساتھ ورلڈ الیون میچ میں بھی انہوں نے آنے سے معذرت کر لی تھی۔
ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری اولمپئین آصف باجوہ جن کے ساتھ اولمپئین سہیل عباس نے ملاقات سے بھی گریز کیا، اس تمام صورت حال پر محتاط انداز میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اولمپئین سہیل عباس ہمارا فخر ہیں اور جلد وہ ہمارے کارواں میں شامل ہو کر قومی کھیل ہاکی کی ترقی میں ہمارا ساتھ دیں گے۔