وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھارت کو بدمعاش ریاست قرار دے دیا۔
مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج دوسرے روز بھی جاری ہے، گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ہر فورم پر مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتےہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ بدمعاش ریاستوں کا جب ذکر ہوتا ہے، تو بھارتی حکومت اس کی واضح مثال نظر آتی ہے، بھارت اگر جنگ چاہتا ہے تو یہ کوشش کر کے بھی دیکھ لے، دنیا دیکھ لےکہ جنگ شروع ہوئی تویہ بے قابو بھی ہوسکتی ہے۔
شیری مرازی نے کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنا مجرمانہ اقدام ہے، بھارتی اقدام ناقابل قبول اور جنگی جرم ہے، بھارتی اقدامات پاکستانی قوم کوقبول نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم کہہ رہے ہیں کہ افغانستان میں امن آئےلیکن بھارتی اقدامات سے خطے میں امن کیسے آئیگا، بھارت نے بین الاقوامی وعدوں کی دھجیاں اڑادیں، بھارتی آئین کو کشمیریوں اور پاکستان نے تسلیم نہیں کیا، جو لوگ بھارتی آئین کو مانتے بھی تھے ان پر بھی مظالم کیے گئے، بھارت کے لیے اب بدمعاش ریاست کے الفاظ استعمال کرنے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا، اگربھارت سمجھتا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کےمظلوموں کی آواز دبا دےگا تو یہ اس کی بھول ہے، ہم اپنے ایکشن سے ثابت کردینگے، ہم کشمیریوں کے حقوق کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔