اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور نے کہا ہے کہ معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیر کے معاملے پر اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا، جبکہ فخر امام ، علی محمد خان، علی امین گنڈا پور، اسد عمر اور مراد سعید کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی کی حیثیت تبدیلی کرکے بڑی غلطی کی گئی، کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑینگے۔ گزشتہ روز ڈی چوک سے پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے نکالی گئی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر کے مذموم قدم اٹھایا ہے جس کی بھارت کے اندر بھی مذمت کی جا رہی ہے۔ بھارت نے آئینی ترامیم کے ذریعے صرف حقوق ہی نہیں کشمیریوں کا تشخص مٹانے کی کوشش کی ہے۔ آج پورا کشمیر پابند سلاسل ہے اور کشمیریوں کے حقوق کو پابند کر دیا گیا ہے۔کیا خوشحالی لوگوں کو پابند سلاسل کر کے آتی ہے؟ بھارت کشمیریوں کا موقف دیکھنا چاہتا ہے تو کرفیو اٹھائے،دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ پاکستان نے اپنا مقدمہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ارسال کر دیا ہے اور اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں،اگر جنگ مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔ مسلم امہ کشمیریوں کے لئے آواز بلند کر کے سوئے ہوئے ضمیروں کو جگائے۔ وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے۔