وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی میڈیا نے بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا ہے، سلامتی کونسل اجلاس سے ثابت ہوا مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے جبکہ رابطےبحال ہونے پر مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق سامنے آئیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات ہوئی، اس تاریخی پیشرفت،کامیابی کو سامنے رکھتے ہوئے آیندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس کے بعد واضح ہوگیا عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ سمجھتی ہےکہ حقائق سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کہہ رہا تھا کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے، مگر الحمدللہ بھارت کی کوششوں کو مسترد کردیا گیا اور اجلاس ہوا، سلامتی کونسل نے ہماری درخواست پر یہ اجلاس بلایا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اس حوالے سے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل یو این قراردادوں کےتحت ہی نکل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا کیس دو نکات پر مبنی تھا جبکہ میری اطلاع کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس میں مفصل گفتگو ہوئی اور اجلاس میں یو این فوجی مبصرین اور پولیٹیکل افیئرز کے نمایندوں کو بلایا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھا مگر پانچ دہائیوں کے بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا، میں سلامتی کونسل کے اراکین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ سلامتی کونسل اراکین بھارت کے کہنے میں نہیں آئےاور اجلاس منعقد کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح تک اطلاعات تھیں اجلاس کو ختم کرنے کیلیے بھارت کی کوشش جاری ہے، مگر سلامتی کونسل نے کشمیر کے مسئلے پرغور و فکر کیا ہے۔