کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور منیجر خواجہ جنید نے کہا ہے کہ قومی ہاکی اس وقت اپنی تاریخ کے سخت ترین دبائو میں ہے، جس سے باہر آ نے کے لئے طویل المدت منصوبہ بندی بنانا ہوگی، کھلاڑیوں کو روزگار کی فراہمی کے بغیر ہم ان سے اچھے نتائج نہیں حاصلکر سکتے ہیں، ہاکی کا کھیل لوگوں کے ذہنوں سے نکل رہا ہے۔اپنی تقرری کے بعد پہلے انٹرویو میں جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ اس وقت فیڈریشن، سلیکٹرز اور ٹیم انتظامیہ ایک پیج پر ہیں، جن کا مقصد قومی ہاکی کو بحران سے نکال کر بہتر ٹریک پر لانا ہے۔پچھلے چار سال کے دوران شارٹ ٹرم پالیسی بنائی گئی جو ہاکی کے لئے زہر قاتل ثابت ہوئی، کھلاڑی بدلتے رہے، ٹیم انتظامیہ کو تبدیل کیا جاتا رہا جس کے اچھے نتائج سامنے نہیں آ ئے، اب ہمیں تین سال کا پروگرام بناکر پوری قوم اور اسپانسرز کے سامنے رکھنا ہوگا ۔ ٹیم جیت کی ٹریک پر آگئی تو اسپانسرز بھی توقعات سے بڑھ کر ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اولمپکس رسائی رائونڈ کے لئے 15 ستمبر تک صورت حال سامنے آئے گی، جس کے لئے امید ہے کہ کیمپ 26 اگست سے لاہور میں شروع ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کیمپ کے لئے قومی سلیکٹرز نے قومی ہاکی چیمپئن شپ کے دوران کھلاڑیوں کی کا کردگی کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔