• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معمر افراد میں اہم سرجری سے فالج کے خاموش حملہ کا خدشہ ہے، انتباہ

لندن ( نیوز ڈیسک ) سائنس دانوں نے متنبہ کیا ہے کہ زائد عمر میں اہم سرجری کے نتیجے میں ’’ خاموش فالج ‘‘ کے خدشات میں اضافہ کے نتیجے میں مریض میں پہچاننے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ ٹیلی گراف کے مطابق ایک نئی سٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ پنشنروں میں ہونے والے بڑے آپریشنز کے دوران 14 میں سے ایک شخص میں اس بات کا امکان ہے کہ وہ خاموش یا بلا علامت فالج میں مبتلا ہو جائیں۔ ایسی صورت میں مریض میں کوئی قابل ذکر علامت نظر نہیں آتی مگر دماغ کی کارکردگی تباہ ہو جاتی ہے۔ دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے1100 مریضوں میں کسی قسم کی اہم ’’ نان کارڈائیک سرجری‘‘ کے 9 دن بعد ایم آر آئی سکینز کئے گئے تھے۔ ان افراد میں ایک سال بعد لوگوں کو پہچاننے کی صلاحیت کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کے نتیجے میں پتہ چلا کہ ان افراد میں ایک سال بعد نہ صرف خاموش فالج کے نتیجے میں لوگوں کو شناخت کرنے کی صلاحیت میں دگنی کمی ہوئی ہے بلکہ ان میں آنے والے برسوں میں جان لیوا فالج کے امکانات بھی بڑھ گئے۔ یونیورسٹی آف ویسٹرن اونٹاریو پر میڈیسن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مارکو مرکو براڈا نے کہا ہے کہ اب ڈاکٹرز سرجری اور بے ہوش کرنے کی ٹیکنک میں بہتری کے باعث زائد عمر اور بیمار مریضوں کی سرجری کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرجری کےان فوائد کے باوجود ہمیں خدشات کو سمجھنے کی ضرورت بھی ہے۔ مصنفین نے کہا ہے کہ لانسیٹ میں شائع ہونے والی سٹڈی دماغی صحت پر دل کے نظام کے اہم کردار پر روشنی ڈالتی ہے۔ واضح رہے کہ محتاط اندازہ کے مطابق 65 سال سے زائد عمر 200 میں سے ایک شخص کو نظر آنے والے فالج کے باعث آپریشن کرانا پڑتا ہے۔
تازہ ترین