• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی چیف کی 3 سال کی مزید تقرری،غیر یقینی کی فضا ختم ہوگی،تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مزید 3 سال کے لئے آرمی چیف مقرر کئے جانے پرجیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ آرمی چیف کی مزید تین سال کیلئے تقرری سے غیر یقینی کی فضا ختم ہوگی،عمران خان کے ایک سالہ دور حکومت میں آرمی اور سویلین قیادت کے تعلقات بہترین اور منفرد رہے ہیں اس سے قبل ہم نے نہیں دیکھا کہ اتنی زیادہ فوج اور حکومت کے درمیان ہم آہنگی رہی ہو زیادہ تر تنازعات ہی دیکھے ہیں،فیصلہ انتہائی مناسب وقت پر کیا گیا ، انڈیا میں تو صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔خصوصی نشریات میں تجزیہ کار رانا جواد ،بریگیڈیئر (ر) حارث نواز ، مظہر عباس ، ارشاد بھٹی اورمنیب فاروق نے اظہارخیال کیا۔ جیوکے رانا جواد نے کہا کہ اس وقت پاکستان بنیادی طو رپر مشکلات میں گھرا ہوا ہے جس کو دیکھتے ہوئے کچھ اہم فیصلے پاکستان نے لینے ہیں اور اس وقت جو سیٹ اپ موجودہ حکومت اور عسکری قیادت کے درمیان ہے وہ زیادہ بہتر محسوس کیا جارہا ہے اسی لئے غالباً یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی وزیراعظم نے اس حوالے سے جو فیصلے کئے ہیں جیسے امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی ، افغانستان کے امن کا مسئلہ ہو ، انڈیا کے ساتھ تعلقات کا مسئلہ ہو ، ، پاکستان کے اندر احتساب کا جو سسٹم ہے اور اس کے علاوہ اب لوگ یہ سوال اٹھائیں گے کہ 27 نومبر تک تو ان کا موجودہ دور تھا اس لئے یہ اعلان جلدی کیوں کیا گیا ہے ۔ میرا خیال ہے اس کی وجہ موجودہ چند دنوں میں جو واقعات ہوئے ہیں خاص کر کشمیر کی صورتحال اور ہندوستان کا جارحانہ رویہ اس میں ان چیزوں کا کلیدی کردار ہے اور وزیراعظم کا یہ فیصلہ بہتر اس لحاظ سے کہ وہ اس غیر یقینی صورتحال کو ختم کرے گا جو چند ہفتوں سے چل رہی تھی ،وزیراعظم کے اس فیصلے سے غیر یقینی کی فضا ختم ہوگی اور اب پاکستانی ریاست بہتر طریقے سے اپنے لانگ ٹرم معاملات پر توجہ دے گا ۔ بظاہر ایسا ہی لگ رہا ہے کہ اس کا اثرمثبت انداز میں جائے گا ہم حکومت کی نیت پر شک تو نہیں کریں گے عمران خان نے اس تسلسل کو بہتر جانا اور اس کی اہمیت کو سمجھا ۔ پچھلے ایک سال کے دوران یہ بات بالکل کھل کر سامنے آگئی ہے کہ پہلی دفعہ پاکستان میں آرمی اور سویلین قیادت کے تعلقات جو ہیں وہ بہترین تھے اور دونوں ہی حکومت اور فوج پاکستان کی خارجہ پالیسیوں ، دفاعی پالیسیوں ، معاشی پالیسیوں ،پاکستان کے اندر احتساب کے حوالےسے ایک ہی پیچ پر ہیں۔اس وقت جو ملکی صورتحال ہے اس میں حکومت کو آرمڈ فورسز کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کی ضرورت تھی اب وہ ہر صورت آگے بڑھیں گی ۔
تازہ ترین