• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانپ ڈسنے سے جاں بحق بچی کو آر ایچ سی یکہ غنڈ نہیں لایا گیا، ڈی ایچ او مہمند

پشاور (خصوصی نامہ نگار) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مہمند نےیکہ غنڈ کی رہائشی چھ سالہ بچی لبنیٰ کے سانپ ڈسنے سے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو وضاحتی خط بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متوفیہ کو اسی رات علاج کے لئے دیہی مرکز صحت یکہ غنڈ نہیں لایا گیا تھا۔ ڈی جی ہیلتھ نے دو روز قبل ڈی ایچ او مہمند کو مراسلہ بھیجتے ہوئے وضاحت طلب کی تھی جس کاڈی ایچ او مہمند نے جواب دے دیا ہے جوابی مراسلے کے ساتھ آر ایچ سی یکہ غنڈ کے سٹاک اور ایمرجنسی رجسٹروں کی نقول بھی منسلک کی گئی ہیں۔ خط کے مطابق آر ایچ سی یکہ غنڈ مہمند کے ریکارڈ کی مکمل چھان بین کی گئی واقعے کی رات عملہ اور اینٹی سنیک وینم موجود تھے، ایمرجنسی میں مریضوں کو خدمات فراہم کی گئیں ،اسی رات بچھو کے ڈسے ایک مریض کو علاج فراہم کیا گیا ۔ میڈیکل آفیسر انچارج ڈاکٹر وقار اللہ کو متوفیہ کے گھر بھیجا گیا جنہوں نے لبنیٰ کے والد سے بات چیت کی اور انہوں نے اعتراف کیا کہ بچی کو اسی رات آر ایچ سی یکہ غنڈنہیں لایا گیا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ آفس میں انکوائری آفیسر ڈاکٹر عمران نےبھی فون پر متوفیہ کے والد خوشحال سے رابطہ کیا تھاجس میں انہوں نے بتایا کہ بچی کو آر ایچ سی یکہ غنڈ نہیں لایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ تین روز یکہ غنڈ کی چھ سالہ لبنیٰ ڈسنے اور ہسپتالوں میں ویکسین نہ ملنے سے جان بحق ہوئی تھی جسے علاج کے لئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال شبقدر لے جایا گیا تھا۔ ۔ حکومت نے ویکسین عدم دستیابی اور بچی کو علاج نہ ملنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری انکوائری مقرر کی تھی جس نے 24 گھنٹوں میں رپورٹ حکومت کو پیش کر دی انکوائری کمیٹی نے ہسپتالوں میں انٹی سنیک وینم کا بندوست نہ کرنے پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چارسدہ ڈاکٹر محمد فیاض،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ٹی ایچ کیو شبقدر، میڈیکل آفیسرز آن ڈیوٹی ڈاکٹر وقار اجمیری اور ڈاکٹرمصباح اللہ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا گیا ڈی ایچ اوو چارسدہ، ایم ایس ٹی ایچ کیو شبقدر اور ان ڈاکٹروں نے غفلت، بدانتظامی اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے محکمہ صحت نے انکوائری کی روشنی میں چاروں کو انتظامی بنیادوں پر عہدوں سے ہٹاکر ڈائریکٹوریٹ جنرل کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے ان کے خلاف خیبر پختونخوا سول سرونٹس (ای اینڈ ڈی) رولز کے تحت کارروائی بھی کی جائے گی۔
تازہ ترین