• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین کے بارے میں ملک بھر کے سابق زونل عہدیداران کی جانب سے تحفظات ظاہر کیے جا رہے ہیں اور معاملات عدالت میں چلے گئے ہیں۔

منگل کو اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ میں اہم سماعت ہوگی، ایسے میں کے سی سی اے کے امریکی نژاد ایک سابق زونل صدر نے کراچی میں ایک نشست کا اہتما م کیا جس میں انہوں نے نئے آئین کے بارے میں کراچی کے ہم خیال آرگنائزرز میں رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی۔

حکمراں جماعت کے سپورٹر ماضی میں دہری شہریت کے کیس میں اپنے عہدے کو بچانے کے لیے تگ و دو کر رہے تھے۔

ہفتے کی شب کراچی میں امریکا سے پاکستان آنے والے شخص نے پی سی بی کے آئین پر کراچی کے آرگنائزرز کو بریف کیا اور بتایا کہ یہ آئین پاکستان کرکٹ کو بلندیوں پر لے جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق عہدیدار ذاتی حیثیت میں وزیر اعظم عمران خان کی پالیسیوں سے متاثر ہو کر نئے سسٹم کو نجات دھندہ قرار دے رہے ہیں۔

رات کے کھانے پر ہونے والی نشست میں سابق عہدیدار نے بتایا کہ اس نظام سے پاکستان کرکٹ بہت آگے جائے گی، حالانکہ کراچی میں وہ جس زون کے صدر تھے وہاں آج بھی حالات پرانی ڈگر پر چل رہے ہیں۔

’جنگ‘ کی تحقیق کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین میں مینیجنگ ڈائریکٹر کا عہدہ ختم کر کے اسے چیف ایگزیکٹیو میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

نئے آئین میں کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز میں پیٹرن کی جانب سے 2 اراکین شامل ہوں گے، 4 آزاد ڈائریکٹرز کو شامل کیا جائے گا جن میں ایک خاتون کا ہونا لازمی ہوگا۔

بورڈ آف گورنرز میں 3 کرکٹ ایسوسی ایشنز کے صدور بھی شامل ہوں گے، نئے آئین میں 11 رکنی جنرل باڈی کی جگہ بھی رکھی گئی ہے۔

تازہ ترین