• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں مکھیوں کی بھر مار، بیماریاں پھیلنے لگیں

کراچی میں مکھیوں کی بھرمار


کراچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی بارش اور عیدالاضحیٰ کے بعد سے مکھیوں کی بھرمار ہے، جس کے باعث شہر میں مہلک بیماریاں پھیلنے لگیں۔

میئر کراچی وسیم اختر نے وسائل نہ ہونے کو شہر میں فیومیگیشن اسپرے نہ کرانے کی وجہ قرار دیا ہے۔

کراچی کے شہری دن میں مکھیوں کی بھر مار اور رات کو مچھروں کی یلغار سے شدید پریشان ہیں جبکہ شہر میں اُلٹی، دست، ٹائیفائیڈ، ڈینگی اور دیگر مہلک امراض نے شہریوں کی ناک میں دم کر رکھا ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ ان کے پاس جراثیم کش اسپرے کرانے کے وسائل نہیں، ملیر میں نجی شعبے کی مدد سے فیومی گیشن کرائی ہے، شہری پوچھ رہے ہیں کہ باقی شہر کا کیا ہوگا؟

کراچی میں سیوریج کا نظام تباہ نظر آ رہا ہے اور کچرا پہلے ہی نہیں اُٹھایا جا رہا، اب اس غلیظ منظر نامے میں شدید بارش اور عید قرباں کی آلائشیں بھی شامل ہوگئی ہیں، جبکہ اس کے بعد سے کراچی میں مکھیوں اور مچھروں کا راج ہے۔

شہر میں دن بھر مکھیاں بھنبھناتی رہتی ہیں اور رات کو مچھروں کی یلغار ہوجاتی ہے، بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہر بھر میں فیومیگیشن کریں لیکن میئر کراچی کے مطابق ان کے پاس وسائل نہیں ہیں۔

کراچی میں وبائی امراض کے پھیلاؤ کے بعد اب انتظامیہ کو ہوش آگیا ہے اور ضلع کورنگی کے علاقے ملیر سعود آباد سے فیومیگیشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ یہ مہم بھی کسی کی امداد سے شروع کی گئی ہے۔

ماضی میں شہر بھر میں ہر 3 ماہ میں ایک بار تمام علاقوں میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے لازمی کیا جاتا تھا لیکن وسائل کی جنگ اور سیاسی رسہ کشی نے گزشتہ 3 سال کے دوران بلدیاتی نظام کو اس بری طرح سے متاثر کیا ہے کہ اب شہر کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔

تازہ ترین