اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے پرویز مشرف کو غدار کہا نہ مقدمہ درج کیا،موجودہ حکومت نے انھیں غدار بنایا،ہم نے تو پرویز مشرف سے حلف لیا تھا ابھی مشرف کو دل کا مسئلہ نہیں تھا،ابھی تو دم گھٹنے والا مسئلہ تھا وزیرد اخلہ چوہدری نثار ن لیگ کے نہیں مشرف کے ترجمان بن چکے ہیں وہ آستین کے سانپ ہیں، نواز شریف کو پہلے ہی بتادیا تھا،چوہدری نثار، نواز شریف کو بے عزت کرانا چاہتے ہیں۔ حکومت مشرف کو باہر بھجوانے کے حوالے سے کی جانے والی ڈیل سے قوم کو آگاہ کرے۔یہ خدا کا کمال ہیں کہ جس مشرف نے نواز شریف کو ایک ڈیل کے تحت باہر بھیجا اسی نواز شریف نے مشرف کو ڈیل کرکے بھیجاہم پارلیمنٹ کو چلانا چاہتے ہیں جنگ نہیں چاہتے۔پارلیمنٹ ہائوس میں گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپنے دور میں ہم نے مشرف کو کہا تھا کہ آپ استعفیٰ دیکر چلے جائیں اس حکومت نے غداری کا مقدمہ چلایا تو ملک سے غداری کے مقدمے میں ملوث شخص کو باہر جانے دینے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جاتا،کیونکہ حکومت نے آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی کرنے سے قبل پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا تھا تو اب کیوں نہیں لیا گیا ابھی مشرف کو دل کا مسئلہ نہیں تھا،ابھی تو دم گھٹنے والہ مسئلہ تھا، ان کا کہنا تھا کہ سیاست کے دومعیار نہیں ہونے چاہئیں،ہم پانچ سال مشرف کے خلاف عدالت میں نہیں گئے تو ابھی کیوں جاتے،میں نے تین نومبر پر آرٹیکل سکس لگانے کی مخالفت کی تھی، ہم نے پرویز مشرف کو غدار نہی کہا،موجودہ حکومت نے انھیں غدار بنایا،ہم نے تو مشرف سے حلف لیاآرٹیکل 6 لگانے کے معاملہ پر حکومت ٹریپ ہوئی جس کو غدار ڈکلیئر کیا گیا ہم نے اس سے حلف لیا، حلف لینے کی وجہ سے ہم نے مشرف پر غداری کا مقدمہ درج نہیں کیا، ہم مقدمہ کیسے کراتے ،اگر غداری کامقدمہ بارہ اکتوبر سے شروع ہوتا تو اس میں افتخار چوہدری بھی لپیٹ میں آسکتے تھے۔