• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مین لائن۔ ون منصوبے میں تاخیر، شیخ رشید احمد کی شدید تنقید

 اسلام آباد (مہتاب حیدر) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی جانب سے اربوں ڈالرز کے ایم ایل۔1 پروجیکٹ پر عملدرآمد میں تاخیری حربوں کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد سی پیک پر کابینہ کمیٹی نے مالی معاونت کی نوعیت پر چین سے مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ریلوے لائن اپ گریڈ کیا جا سکے۔ سی پیک پروجیکٹ کے تحت پشاور تا کراچی میں لائن (ایم ایل۔1 ) کی اپ گریڈیشن کو ہنوز حتمی شکل نہیں دی جا سکی ہے۔ دو ارب 38 کروڑ ڈالرز لاگت سے پی سی۔ ون متعلقہ فورمز سے منظوری کے لئے التواء کا شکار ہے کیونکہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہونے کی وجہ سے ایم ایل۔ ون کے لئے زیادہ قرضے حاصل نہیں کرسکتا تھا۔ ایک متعلقہ اعلیٰ افسر کے مطابق اگر حکومت سنجیدگی سے مذکورہ پروجیکٹ پر عملدرآمد کی خواہاں ہے تو اسے جدت پسند طریقے اختیار کرنے ہوں گے۔ ورنہ یہ منصوبہ خواب ہی رہے گا۔ سی پیک پر کابینہ کمیٹی نے گوادر فری ٹریڈ زون سے درآمد و برآمد اشیاء پر ایک فیصد ٹیکس عائد کرنے کے لئے بلوچستان ریونیو اتھارٹی کی تجویز پر بھی غور کیا۔ اس تجویز کو آئندہ ماہ بلوچستان کابینہ کے اجلاس میں رکھا جائے گا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ رشید احمد نے خبردار کیا ہے اگر ریلوے لائن پروجیکٹ کے لئے تاخیری حربے ختم نہ کئے گئے تو وہ پھر عوام سے رجوع پر مجبور ہوں گے۔ سرکاری اعلان کے مطابق پیر کو اجلاس کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقیات مخدوم خسرو بختیار نے سی پیک پر کابینہ کمیٹی اجلاس کی صدارت کی جس میں سی پیک فریم ورک کے تحت مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ جس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیر برائے میری ٹائم امور علی زیدی، وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، ڈی سی پی سی ڈاکٹر جہاں زیب خان، سیکریٹری منصوبہ بندی ظفر حسن، دیگر مختلف وزارتوں کے سیکرٹریز، منصوبہ بندی کمیشن کے ارکان اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ سیکریٹری منصوبہ بندی نے تفصیلی پریزنٹیشن دی۔
تازہ ترین