• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارش کے باوجود عوام کا سیلاب، قافلے قبل از وقت پہنچنا شروع ہو گئے، جماعت اسلامی کے آزادی کشمیر مارچ کی جھلکیاں

کراچی (اسٹاف رپوٹر) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف اور نہتے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جماعت اسلامی کے تحت شارع فیصل پر کئے گئے ”آزادی کشمیر مارچ“ میں شرکت کیلئے لاکھوں عوام والہانہ انداز میں سڑکوں پرنکل آئے،شدید بارش کے باوجود پُر جوش عوام کا سیلاب چاروں طرف سے شارع فیصل پر ُامڈ آیا۔ کشمیریوں کی حمایت میں عوام کا یہ مظاہرہ کراچی کی تاریخ کا بھی سب سے بڑا مظاہرہ ثابت ہوا ٭ہزاروں مردو خواتین کے قافلے قبل از وقت شارع فیصل پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔ ٭مسلسل بارش کے دوران بھی مارچ کی کارروائی جاری رہی اور لاکھوں مردوں خواتین انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ مارچ میں شریک رہے، بالخصوص خواتین بارش کے جمع پانی میں اپنے شیر خوار بچوں کے ہمراہ کھڑی رہیں اور اپنی جگہ سے نہ ہٹیں۔٭مارچ کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ نعمان شاہ نے کشمیری ترانے پیش کئے۔ ٭نماز عصر حافظ نعیم الرحمن کی امامت میں شارع فیصل پر ہی ادا کی گئی۔ ٭آزادی کشمیر مارچ میں سیاسی ومذ ہبی جماعتوں کے کارکنوں کے علاوہ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور اقلیتی برادری نے بھی شرکت کی۔٭سینیٹر رضا ربانی نے اپنی تقریرکے اختتام پر نعرے لگوائے ”مصلحت یا جدوجہد، جدوجہد“ ٭سینیٹر سراج الحق نے اس اعلان پر کہ ہم کراچی سے کارواں لے کر اسلام آباد اور کشمیر کی جانب مارچ کریں گے تو لاکھوں افراد نے ہاتھ ہلا کر ہاں ہاں میں جواب دیا۔مارچ کے شرکاء نے انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ کالاپل چورنگی سے لال کوٹھی تک مارچ کیا۔ ٭ مارچ کے لاکھوں شرکاء مسلسل نعرہ تکبیر……اللہ اکبر…… کشمیر بنے گا پاکستان …… کشمیریوں سے رشتہ کیا۔۔۔۔لا االہ الا اللہ۔ قاتل ہے قاتل ہے۔ مودی قاتل ہے،بھارت کا ایک علاج الجہاد الجہاد، کشمیرکی آزادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی، بھارت کی بر بادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی، کشمیر کے مجاہدوں قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں اور دیگر نعرے لگا رہے تھے۔ ٭بچوں اور نوجوانوں نے پیشانی پر لا ل پٹی باندھی ہوئی تھی جس کشمیر بنے گا پاکستان تحریر تھا جبکہ سیکورٹی پر مامور نوجوانوں نے سفید رنگ کی شرٹ پہنی ہوئی تھی جن پر I am Waniتحریر تھا۔٭ آزادی کشمیر مارچ کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ ٭ ہنگامی حالات کے لئے ایمبولینس سروس کا بھی انتظام تھا۔ ٭ شارع فیصل پر کھمبوں اور عمارتوں پر قومی پرچم، آزاد کشمیر اورجماعت اسلامی کے جھنڈے لہرارہے تھے اور مارچ کے شرکاء نے بھی یہ جھنڈے اُٹھائے ہوئے تھے۔٭ مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کی جبکہ دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ٭مارچ میں شرکت کیلئے لاکھوں عوام بسوں، ٹرکوں،رکشوں،ٹیکسیوں، موٹر سائیکلوں،کوچوں اور پیدل شارع فیصل پہنچے۔ ٭ مارچ سے قبل شہر کی اہم شاہراہوں اور چورنگیوں پر استقبالیہ کیمپ لگائے گئے تھے جہاں سے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے مارچ میں عوام سے شرکت کی اپیل کی جاتی رہی۔ ٭آہنی پل پر قائم اسٹیج کو جماعت اسلامی،آزادکشمیر اور قومی پرچموں کے علاوہ مختلف جھنڈوں اور بینرز سے سجایا گیا تھاا ور اس پر ایک بڑا بینر لگا تھاجس پر تحریر تھا ”پوری قوم کا مطالبہ کشمیر بزور شمشیر“ SAVE KASMHIR WE STAND WITH KASHMIR۔
تازہ ترین