اے ٹی ایم کارڈ چورصلاح الدین کی پولیس حراست میں مبینہ ہلاکت کے واقعے پر سینئر سول جج شیخ فیاض حسین کی سربراہی میں کیس کی جوڈیشنل انکوائریکا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پولیس اہلکار ، بینک عملہ اور ایم ایس شیخ زید اسپتال غلام ربانی کو عدالت میں پیش کیا گیا ، متعلقہ افراد کے بیانات رکارڈکیےجارہےہیں۔
ذرائع کے مطابق صلاح الدین کے لواحقین تاحال عدالت میں پیش نہیں ہوئے ہیں۔
ڈی پی او کی درخواست پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جمیل احمد چوہدری نے جوڈیشنل انکوائری کا حکم دیا تھا، جوڈیشل آفیسر نے فریقین کو حاضر ہونے کے نوٹسز جاری کئے تھے۔
دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب نے صلاح الدین کے والد اور عزیزوں سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزیر اعلی پنجاب نے صلاح الدین کی موت پر افسوس کا اظہار کیا اور صلاح الدین کے والد کو انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ فیصل آباد میں اے ٹی ایم سے کارڈ چوری کرنے کے بعد منہ چڑانے والی ویڈیو سے مقبول ہونے والا ملزم پولیس حراست میں انتقال کر گیا تھا۔
پولیس کے مطابق صلاح الدین کی اچانک طبیعت خراب ہوئی اور حوالات میں عجیب حرکتیں کرنے لگا جس پر اسے اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ ملزم طبیعت خراب ہونے کے باعث اسپتال میں انتقال کر گیا تھا۔