• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


واقعہ کربلا کو فقط چند ہی لمحے گزرے تھے کہ دختر علی ابن ابی طالب جناب زینب سلام اللّٰہ علیہ نے اپنے نانا حضرت محمدﷺ کو مخاطب کرکے فریاد کی جسے بعد میں نوحہ زینب کہا جانے لگا۔

واقعہ کربلا کے بعد عرب کے سبھی شعراء نے حسینی قافلے کی داستان پر بے شمار نوحے لکھے، ان میں سب سے عظیم نوحہ امام آخری الزمان علیہ سلام کا ہے، جو کہ زیارت ناخیہ کے نام سے مشہور ہوا۔

نوحے کی روایت خطہ عرب سے ہوتی ہوئی ایران پہنچی یوں نوحہ اپنی ارتقائی منازل طے کرتا ہوا برصغیر پہنچا جہاں حیدرآباد دکن کے ثقافتی آہنگوں دبستان لکھنوء کی ادبی روایات یا شمالی ہندوستان کے عظیم المرتبت شعراء سبھی نے اس صنف کو ہاتھوں ہاتھ لیا۔

مرزا رفیع سودا، میر تقی میر، مصحفی، انشاء اور جرات کی کلیات میں شاہکار نوحے نظر آتے ہیں جبکہ مرزا دبیر اور میر انیس نے نوحے کی صنف کو اردو کی ادبی معراج پر پہنچاتے ہوئے شاندار نوحے لکھے۔

تازہ ترین
تازہ ترین