• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مستند ڈیٹا نہ ہونے کے باعث خصوصی افراد مشکلات کا شکار اور سہولیات سے محروم ہیں، ایس پی ڈی اے

پشاور (احتشام طورو‘ وقائع نگار) خصوصی افراد معاشرے کا اہم حصہ ہیں مستند ڈیٹا نہ ہونے کے باعث خصوصی افراد آج کئی مشکلات کا شکار اور سہولیات سے محروم ہیں۔ تین سال سے خصوصی افراد مالی امداد سے محروم ہیں۔ 2016ء میں خصوصی افراد میں 9کروڑ روپے مالی امداد تقسیم کی گئی اس کے بعد گزشتہ تین سال سے اس فنڈز کا کچھ پتہ نہیں چل رہا۔ محکمہ سماجی بہبود ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی طرف سے خصوصی افراد کیلئے ملازمتوں میں کوٹہ دو فیصد سے چار فیصد کرنے کے اعلان کو تاحال عملی جامہ نہیں پہنایا گیا اور اس اعلان کا تاحال اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔ خصوصی افراد کے حقوق کے لئے بھرپور جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہمارا مقصد صرف اور صرف خصوصی افراد کے لئے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھانا اور ان کے جائز حقوق دلانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سپیشل پرسن ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن (ایس پی ڈی اے) کے صدر احسان اللہ دائود زئی اور جنرل سیکرٹری جاوید خان نے جنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے آج تک معذور افراد کی تعداد سے متعلق ڈیٹا نہ تو حکومتی نمائندوں کے پاس ہے نہ ہی کسی اور مستند ادارے کے پاس ہے۔ اس کی اصل وجہ مردم شماری میں معذور افراد کو ہمیشہ سے نظرانداز کرنا ہے۔ اصل تعداد سے بے خبری کے باعث آج خصوصی افراد کئی فلاحی اور سرکاری اداروں کی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ سرکاری ملازمت کے معذور کوٹے میں بھی خصوصی افراد نوکریوں سے رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈس ایبلٹی ایکٹ disablity act) ) کے ڈرافٹ کے حوالے سے بھی ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔ 2014ء میں اس بل کے ڈرافٹ کی تیاری شروع کی گئی اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرنے کے باوجود تاحال ایکٹ کا ڈرافٹ محکمہ قانون میں پڑا ہے۔ حکومت اس حوالے سے سنجیدہ نہیں فوری طور پر ڈس ایبلٹی ایکٹ بل کو صوبائی کابینہ سے منظور کراکر اسمبلی میں باقاعدہ منظوری کیلئے پیش کیا جائے۔ انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ مردم شماری میں معذور افراد کی اصل تعداد معلوم کرکے ان کے اندراج کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ سپیشل پرسن ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن اپنی مدد آپ کے تحت بھی بہت کچھ کر رہی ہے لیکن جب تک حکومت کی سرپرستی نہ ہو تو خصوصی افراد کے مسائل کا حل ناممکن ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خصوصی افراد کیلئے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور محکمہ سماجی بہبود کی طرف سے ان کیلئے مستقل بنیادوں پر روزگار کا انتظام کیا جائے جبکہ بے روزگار خصوصی افراد کیلئے مستقل بنیادوں پر ماہانہ اعزازیہ بھی شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو خصوصی افراد کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنا چاہئیں صرف اعلانات سے کچھ نہیں ہوگا۔
تازہ ترین