جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرتحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل باشلے نے جنیوا میں جاری انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع مواصلات، پُرامن اجتماعات پر پابندی اور مقامی سیاسی قیادت کی گرفتاریوں پر تشویش ہے۔
کمشنر انسانی حقوق مشیل باشلے نے کہا کہ جموں و کشمیرسے متعلق اُنہیں انسانی حقوق کی صورتحال پر خبریں موصول ہورہی ہیں۔
کمشنر انسانی حقوق مشیل باشلے نے بھارت کو ہدایت کی ہے کہ بھارتی حکومت جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن، کرفیو کی موجودہ صورتحال میں نرمی لائے اور عوام کی بنیادی سہولتوں تک رسائی ممکن بنائے۔
کمشنر انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے مستقبل کے کسی بھی فیصلے کے لیے کشمیریوں کی رائے لی جائے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 37 روز بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔
قابض انتظامیہ کی جانب سے مسلسل لاک ڈاؤن سے بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہوگئی ہے جبکہ مقبوضہ وادی میں ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بالکل بند ہے۔