• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیو کمار واہگہ بارڈر سے بھارت گیا،بیوی ،2بچوں کو 3ماہ قبل بھجوایا تھا

پشاور( گلزار محمد خان) بھارت میں سیاسی پناہ کیلئے درخواست دینے والا پاکستان تحریک انصاف کا سابق اقلیتی رکن خیبر پختونخوا اسمبلی بلدیو کمار 12اگست کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت پہنچا جبکہ اس نے اپنی بیوی اور دو بچوں کو تین ماہ قبل لودھیانہ میں اپنے میکے بھجوایا تھا۔

 بلدیو کمار نے صوبائی اسمبلی کی رکنیت کیلئے اپنی ہی پارٹی کے اقلیتی رکن سردار سورن سنگھ کو قتل کروایا تھا ، پولیس نے ٹارگٹ کلر کی نشاندہی پر بلدیو کمار کو گرفتار کیا تاہم ناکافی شواہد کی بنا پر عدالت نے اس کی ضمانت کی منظوری دی۔

 پاکستان تحریک انصاف نے بلدیو کمار کیساتھ لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیو کمار پاکستان تحریک انصاف کا حصہ نہیں اس کی ممبرشپ اسی وقت ختم کردی گئی تھی جب اس پر قتل کا مقدمہ درج ہوا جبکہ انجہانی سورن سنگھ کے فرزند اجے سنگھ نے کہا ہے کہ بلدیو کمار ہی ان کے والد کے اصل قاتل اور دہشت گرد ہے۔ 

بلدیو کمار نے 28مئی2018کو خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل سے ایک روز قبل اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھایا تھا، اس طرح وہ صرف 32گھنٹے اور30منٹ تک اسمبلی کا رکن رہا۔

 بلدیو کمار 12اگست 2019کو تین ماہ کا ویزا لیکر واہگہ بارڈر کے راستہ بھارت پہنچا تھا جہاں اس نے اپنی بیوی بہاونا جو کہ بھارتی شہری ہے اور دو بچوں 11سالہ بیٹی اور10سالہ بیٹے کو لودھیانہ میں اپنے میکے بھجوایا تھا۔

 بلدیو کمار نے بھارت پہنچ کر پاکستان میں اقلیتوں پر مظالم کا ڈرامہ رچاکر سیاسی پناہ لینے کی درخواست دی ، اس وقت بلدیو کمار بھارت کے شہر لودھیانہ میں دو کمروں کے مکان میں رہائش پذ یز ہے اور اس نے پاکستان نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 1976میں بریکوٹ سوات میں پیدا ہونیوالے بلدیو کمار بلدیاتی کونسلر بھی رہے جبکہ 2013کے عام انتخابات میں تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی اقلیتی نشست کیلئے ترجیحی فہرست میں دوسرے نمبر پر بلدیو کمار کا نام الیکشن کمیشن میں جمع کرایا تھا۔

 چنانچہ تحریک انصاف کی نشست پر ڈاکٹر سردار سورن سنگھ اقلیتی نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے جن کو بعد ازاں معاون خصوصی برائے اقلیتی امور کا قلمدان سونپا گیا۔

بلدیو کمار نے خود ایم پی اے بننے کیلئےسورن سنگھ کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا چنانچہ 22اپریل 2016کو ضلع بونیر کے علاقہ پیر بابا میں سورن سنگھ کو اپنے گھر کی دہلیز پر قتل کیا گیا۔

واقعہ کے بعد پولیس موقع واردات کے معائنہ اور لوگوں سے حملہ آوروں کا حلیہ معلوم کرنے کیلئے پہنچی تو وہاں پر موجود ایک شخص نے پولیس کوبتایاکہ سورن سنگھ کے قتل سے قبل اس گلی کے قریب باروز نامی جرائم پیشہ شخص کو دیکھا گیا تھا۔

 پولیس نے سائنسی خطوط پر تفتیش کا آغاز کیا اور جلد ہی نہ صرف اصل مجرموں کے قریب پہنچ گئی بلکہ ڈاکٹر سردار سورن سنگھ کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر سمیت 6ملزمان کو بھی گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے واردات میں استعمال ہونے والی پستول اور موٹرسائیکل بھی برآمد کرلی۔

 پولیس کی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ڈاکٹر سردار سورن سنگھ کے قتل میں کوئی اور نہیں بلکہ ان کی اپنی ہی پارٹی کے اقلیتی رہنمابلدیو کمار ملوث ہے۔

 تحریک انصاف کی جانب سے اقلیتی نشست کیلئے الیکشن کمیشن کو فراہم کردہ ترجیحی فہرست میں سورن سنگھ کے بعد دوسرے نمبر پر بلدیو کمار کا نام تھا اسلئے بلدیو کمار سورن سنگھ کو راستے سے ہٹا کر خود ایم پی اے بننا چاہتا تھا۔

تازہ ترین