• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

وفاق کراچی کی شہری انتظامیہ اپنے کنٹرول میں لے، وفاقی وزیرقانون

کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہاہے کہ کراچی میں آرٹیکل 149کے نفاذکا وقت آچکا ‘ میں اس کے حق میں ہوں ‘ مسائل حل کرنے ہیں تو سخت فیصلے کرنے ہوں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ وفاقی حکومت کو کراچی شہر کی انتظامیہ کو اپنے کنٹرول میں لینا چاہئے ‘۔؎

فروغ نسیم نے وضاحت کی کہ انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی کہ وفاقی حکومت نے کراچی کو اپنے کنٹرول میں لینے کا فیصلہ کرلیا ہےاوراس حوالے سے اعلان ہفتہ 14ستمبر کو متوقع ہے۔


دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہناہے کہ آرٹیکل 149(4) وفاقی کو اختیار دیتا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کو صرف ہدایت دے سکتاہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس آرٹیکل کے تحت وفاق صوبائی حکومت کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتاجبکہ جی ڈی اے کے سربراہ پیرپگاراکہتے ہیں کہ کراچی کو الگ کرنے کی بات ناقابل قبول ہے ۔


بدھ کو جیونیوزسے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ کراچی کے حالات ایسے پیدا ہوگئے ہیں جہاں پر آرٹیکل 149 پر ڈائریکشن دی جاسکتی ہیں اور وہ ڈائریکشن وفاقی حکومت دیتی ہے ۔کراچی میں آئین کے آرٹیکل 149(4) کے نفاذ کا ارادہ ہے اور میں کے نفاذ کے حق میں ہوں ۔

انہوں نے واضح کیا کہ جو کراچی کی کمیٹی بنی ہے میں اپنا تمام تجزیہ کراچی کمیٹی کے سامنے رکھوں گا ‘ کمیٹی اگر میری اس ذاتی رائے کو درست سمجھتی ہے تو پھر اس کی رپورٹ وزیراعظم اور کیبنٹ کے پاس جائے گی پھر ان کا صوابدیدی اختیار ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت کراچی شہر کی انتظامیہ کو وفاق کے کنٹرول میں لے لے یہ ان کی سوچ او رمشورہ ہے اور وہ یہی مشورہ وفاقی حکومت اور عمران خان کو دینا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ  اس کے مطابق ان کی سوچ یہ ہے کہ اگلے چند دن میں ہی اس پر فیصلہ کرلیا جائے کیونکہ کراچی کے جو حالات ہیں اور فنڈز کی تفصیل کے حالات بہت زیادہ اچھے نہیں ہیں ۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے انتظامی امور سے متعلق کوئی بھی فیصلہ کمیٹی کرے گی ۔ انہوں نے کہا ہماری کوشش ہوگی کہ لوکل گورنمنٹ کو طاقتور کیا جائے ۔

انہوں نے کہا یہ مسئلہ صرف کراچی کا نہیں بلکہ سندھ کے تمام شہروں اور دیہاتوں کا بھی ہے‘ حکومت وسائل ‘ پیسے لے کر عوام پر خرچ نہ کرے تو اس کا مطلب ہے کہ لوکل گورنمنٹ کو صوبائی حکومت نے ڈس فنکشنل کردیا ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ بغیر گورنر راج لگائے ہوئے یا ایمرجنسی لگائے ہوئے 18 ترمیم میں 149(4) کا میکنزم رکھا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ لوکل گورنمنٹ یا میئر کام نہیں کررہا ہے لوکل گورنمنٹ اور میئر دونوں کام کررہے ہیں لیکن یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ کام کرنے کے لئے وسائل بھی چاہئے ہوتے ہیں اس کے لئے صوبائی حکومت کے پاس جب پیسے آئیں گے تو وہ لوکل حکومت کو دے گا تو وہ کام کرے گی لیکن اگر صوبائی حکومت وہ پیسے خرچ نہیں کرتی تو پھر لوکل حکومت کیسے کام کرے گی ۔‘

اس سوال پر کہ 149 کا اطلاق غیر جمہوری عمل نہیں ہوگا ، جواب میں وفاقی وزیر قانون نے کہا 18 ویں ترمیم پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل ن نے بنائی ہے اگر آرٹیکل 149(4)غیر جمہوری ہوتی تو وہ اس کو ہٹادیتے اگر اس کو رکھا ہے تو مطلب آئین کا حصہ ہے اور جو آئین کا حصہ ہے وہ غیر جمہوری کیسے ہوسکتا ہے ۔

اس سوال کے جواب کہ کیا وفاق آپ کی تجویز کو مان لے گا کے جواب میں انہوں نے کہا مجھے اس کا کوئی اندازہ نہیں تاہم میں نے جو اپنے 11سال کی روشنی میں دیکھا ہے تو کراچی کے لئے مجھے اس کے سوا کوئی اور حل نظر نہیں آرہا ہے ۔

تاہم اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کراچی کمیٹی میں جو لوگ موجود ہیں جو میرے بھائی اور دوست اور اتحادی بھی ہیں ان کی مرضی کہ میرا مشورہ مانیں اور ہوسکتا ہے وہ نہ بھی مانیں ۔

انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان سے ملاقات میں ان کی گورنر راج ‘ سندھ اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اور ناں ہی کوئی ایسی بات ہوئی جس سے پیپلز پارٹی کے دوستوں کو ڈر یا خوف محسوس ہو ۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنمااورصوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے جیو نیوز سے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے اس حوالے سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے لیکن پچھلے کئی گھنٹوں سے یہ بحث ضرور چل رہی ہے ‘.

انہوں نے کہا کہ فروغ نسیم ایک قابل وکیل ہیں جو آرٹیکل 149(4) ہے اگر اس کو پہلے پڑھ کر سمجھ کر بات کریں ‘کیا اس میں کوئی ایسی شق موجود ہے کہ کسی ایک شہر یا انتظامیہ کو وفاق اپنے کنٹرول میں لے لے اور صوبائی حکومت کے قوانین کو سائیڈ کردے میری رائے میں ایسا نہیں ہے ۔

149(4)وفاقی کو اختیار دیتا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کو ڈائریکشن دے سکتا ہے وہ بھی اگر معاشی اور امن و امان کی حالت خراب ہو۔

انہوں نے کہا ڈائریکشن سے مراد یہ ہے کہ وفاق لکھ کر دیدے صوبے کو کہ جی اس حوالے سے یہ ہماری ہدایات ہیں جن پر عمل کیا جائے ۔

تازہ ترین