حافظ آباد میں ایک لاکھ روپے مالیت کی چوری کا الزام قبول کرنے کے لیے پولیس نے 50 سالہ شہری کوحراست میں لے کر اُسے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
حافظ آباد کے علاقے سکھیکی کے رہائشی 50 سالہ محمد انور نے جیو نیوز کو بتایا کہ اسے پولیس نے9 ستمبر کی صبح چوری کے شبہ میں حراست میں لیا تھا اور اُس پر تشدد کر کے ایک لاکھ روپے کریانے کے سامان کی چوری قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے۔
تاہم تھانے آنے والے ڈی ایس پی محمد نواز نے پولیس تشدد سے ہونے والے زخم دیکھ کر اس کی جان بچائی۔ شہری کا کہنا ہے کہ پولیس تشدد سے وہ چلنے پھرنے سے معذور ہوچکا ہے۔
حافظ آباد کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساجد کیانی نے کہا ہے کہ پولیس تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تشدد کرنے والے اے ایس آئی کے خلاف مقدمہ درج کرکے اُسے حوالات میں بند کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب سکھیکی تھانے کے ایس ایچ او کو بھی معطل کرکے لائن حاضر کر دیا گیا ہے۔
مبینہ تشدد کے شکار شہری کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے بیان قلمبند کروایا جائے گا اور میڈیکل کروا کے کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔