• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلسطین و کشمیر کے عوام میں کئی چیزیں مشترک ہیں، شفقت محمود

فلسطین و کشمیر کے عوام میں کئی چیزیں مشترک ہیں، شفقت محمود


وفاقی وزیرِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ اسرائیل اور بھارت نے جبر کے ذریعے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی، فلسطین اور کشمیر کے عوام میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں۔

او آئی سی کی سی ایف ایم کا 16 واں غیر معمولی اجلاس سعودی عرب کی درخواست پر آج او آئی سی سیکریٹریٹ جدہ میں ہوا۔

وزیر تعلیم شفقت محمود نے اسلامی تعاون تنظیم کی کونسل برائے وزرائے خارجہ (سی ایف ایم) کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کی۔

اس اجلاس کا ایجنڈا اسرائیلی وزیرِ اعظم کے اس بیان پر تبادلۂ خیال کرنا تھا کہ انتخابات میں فتح حاصل کرنے کی صورت میں وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں علاقوں کے الحاق کا ارادہ رکھتے ہیں۔

شفقت محمود نے اس غیر معمولی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی، اجلاس کی صدارت سعودی وزیر برائے امور خارجہ ڈاکٹر ابراہیم بن عبدالعزیز العساف نے کی۔

اپنے بیان میں شفقت محمود نے کہا کہ اسرائیل کا یک طرفہ اعلان اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ اسرائیل کا یک طرفہ اعلان ایک خطرناک رجحان اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، جو پہلے کشیدہ صورتِ حال کو مزید پیچیدہ بنا دے گا اور خطے کو غیر مستحکم کرے گا۔

شفقت محمود نے او آئی سی ممبران، اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فلسطین اور القدس کے عوام کے ساتھ اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور نبھائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی ممبران کو انتخابی مہم میں پارٹی نعرے کے طور پر استعمال ہونے والے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اعلانات کی مذمت کرنی چاہیے، جو خطے میں امن کو خطرہ میں ڈال سکتا ہے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں، دونوں نے 7 دہائیوں سے قبضے کی تاریخ شیئر کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ان کے حقِ خودارادیت کو پامال کیا جا رہا ہے، ان دونوں کو اجتماعی سزا، ریاستی دہشت گردی اور ناقابلِ بیان مصائب کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ ان کے جائز حقوق کی جدوجہد کو دہشت گردی کا نام دے کر اسرائیل اور بھارت نے جبر کے ذریعے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی، ان کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو پامال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء سے کشمیری عوام کو ایک بڑے قید خانے میں بند کر دیا گیا ہے، ان کے ٹیلیفون اور ذرائع مواصلات بند کر دیئے گئے ہیں، ان کے بچوں کو رات کے وقت گھروں سے اغوا کیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ان کے سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا اور انہیں جیل میں ڈالا گیا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں صحت اور زندگی بچانے والی ادویات تک کی رسائی ناممکن بنادی ہے، سری نگر سمیت دیگر حصوں میں مسلمانوں کو عید الاضحیٰ کی نماز کی ادائیگی سے روک دیا گیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم انسانی حقوق کونسل میں او آئی سی ممالک کے تعاون پر ان کے مشکور ہیں اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل اور آزاد انسانی حقوق کا کشمیری عوام کے لیے یکجہتی اور حمایت کے مستقل پیغامات پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

تازہ ترین