کراچی(جنگ نیوز)جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ،وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ اسلام آباد میں بیوروکریٹس ہاتھ سے نکلے ہوئے ہیں ڈیلیوری سسٹم بانجھ پڑا ہوا ہے،پنجاب میں ڈیلیوری شروع ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے کام کرنا شروع کردیا ہے، پنجاب پر عثمان بزدار کا کنٹرول دن بدن بہتر ہورہا ہے،اکتوبر میں وفاقی کابینہ میں تھوڑی بہت تبدیلی ہوسکتی ہے۔
انڈیا شق 370ختم کر کے پھنس گیا ہے ہم نے ہندوستان کو اس صورتحال سے نکلنے دیا تو ہماری کم علمی،کم عقلی اور ذہنی پستی ہو گی،شہباز شریف کا کمر درد کم ہوگیا ہے جبکہ نواز شریف کی بیماری کی بھی ڈیڑھ مہینے سے کوئی خبر نہیں ہے، مریم نواز کے بجائے شہباز شریف کے پاس دوبارہ اتھارٹی آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اس اتھارٹی کے تحت فضل الرحمن کے لاک اپ کا بھی فیصلہ کریں گے، مولانا فضل الرحمن خود فیصلہ کریں گے اور خود کو اور مدرسوں کو کسی رسک میں نہیں ڈالیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ میرے الفاظ یہ ہیں کہ شہباز شریف فعال ہیں اور رابطوں میں ہیں، ابھی کوئی ڈیل نہیں ہورہی لیکن شہباز شریف رابطے میں ہیں،وزیراعظم نے مجھے کہا کہ عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ پنجاب رہے گا،شہباز شریف دوبارہ مذاکرات کیلئے بہتر پوزیشن میں آرہا ہے۔
وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا کہ میں وزارت چھوڑ سکتا ہوں لیکن ایماندار لوگوں سے خاندانی تعلقات نہیں چھوڑوں گا،اگر سگا بھائی بھی غلط کام کر ے گا تو اسے جیل بھجواؤں گا ایل ایم کے ریسورسز پاکستان کے مالک عاطف رئیس میرے لیے بڑے بھائی جیسے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا شمار ملک کے دس بڑے ایماندار بزنس مینوں میں ہوتا ہے ان کی کمپنی امریکا کی بڑی کمپنی ہیلی برٹن کا بھی کام کرتی ہے ، ایل ایم کے ریسورسز مشرف ، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے دور میں حکومتی کام کرتی آئی ہے، بی آر ٹی کا ٹینڈر بھی نگراں حکومت میں ہوا تھا۔
علی زیدی نے کہا کہ ان کی کمپنی کا انتخاب ایشیائی ترقیاتی بینک نے کیا ہے،میں کیسے ایشیائی بینک سے کسی کمپنی کو ٹھیکا دلواسکتا ہوں،ایک اوپن ٹینڈر کے تحت کمپنی کو اس کی مہارت کی وجہ سے ٹھیکا ملا ہے پاکستان کی اٹھائیس وزارتوں میں چلنے والا ای گورننس کا ماڈل ایل ایم کے ٹی نے ہی بنا کر دیا ہے۔این آئی ٹی بی کے پاس جو سورس کوڈ ہے وہ بھی ان کا بنا کر دیا ہوا ہے۔
میزبان شہزاد اقبال نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جب سے حکومت سنبھالی ہے ان کی ٹیم پر مفادات کے ٹکراؤ کے الزام لگتے رہے ہیں۔مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد،مشیر توانائی ندیم بابر کے بعد وفاقی وزیر علی زیدی پر بھی مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات لگ رہے ہیں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ وزیراعظم امریکا سے آنے کے بعد کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کرسکتے ہیں،فردوس عاشق اعوان کو وزیراعظم کی طرف سےبیان دینے کی اتھارٹی ہے، وزیراعظم امریکا جانے سے پہلے کشمیریو ں سے یکجہتی کا ایک اور دن منائیں گے، ایک ہی دن ہندوستان کے ہٹلر مودی اور کشمیریوں کے سفیر عمران خان کا خطاب ہوگا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پندرہ دن پہلے کہہ چکا ہوں کہ اکتوبر، نومبراور دسمبر عالمی اورسیاسی سطح پر اہم مہینے ہیں، ایک طرف سعودی آرامکو پر حملے کے بعد تیل کی قیمتیں بڑھنے سے معیشت کو دھچکا پہنچ سکتا ہے ، دوسری طرف افغانستان میں صورتحال بہت خراب ہوگئی ہے وہاں مار دھاڑ شروع ہوگئی ہے، طالبان قندوز سے آگے نکل آئے ہیں، ہندوستان اب پھنس گیا ہے اسے نکلنے نہیں دینا اور کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہے، اگلے چار مہینے بہت اہم ہیں اتنی دیر کشمیر میں کرفیو نہیں رہ سکتا ہے، 27تاریخ کو وزیراعظم کے خطاب کے بعد نئی حکمت عملی آئے گی، میں کوئی پامسٹ نہیں یہ میرا سیاسی تجزیہ ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے عمران خان سے رابطے کی بات نہیں کی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان مطمئن ہے شیخ رشید ٹینشن میں رہتا ہے، عمران خان کو ٹینشن نہیں کہ شہباز ، نواز، بلاول یا آصف زرداری کیا کررہے ہیں۔