• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، امریکی خام تیل کی قیمت میں 10.68 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق یورپی آئل مارکیٹوں میں برنٹ کروڈ 11.77 فیصد مہنگا ہو گیا جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 60.71، برینٹ کروڈ67.31 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہونے لگا۔

میڈیا کے مطابق برینٹ تیل قیمت میں دوران ٹریڈنگ 13فیصد اضافہ دیکھا گیا، برینٹ خام تیل کی فی بیرل قیمت 68 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ۔ امریکی خام تیل کی قیمت 11 فیصد اضافے سے 61 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فی لٹر پیٹرول اور ڈیزل کم ازکم 10 روپے بڑھنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محفوظ ذخائر سے تیل جاری کرنے کا اختیار دے دیا، اسٹریٹجک پیٹرولیم ذخائر سے تیل ریلیز کرنے کا اختیار دے دیا۔

امریکی صدرکا کہنا ہے کہ تیل کی مقدار کا تعین مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق کیا جائے گا، اقدام سعودی عرب پر حملے کے اثرات تیل کی قیمتوں پر پڑنے کے پیش نظر اٹھایا گیا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی تیل حملے کے جواب کے لیے نشانے اور ہتھیار کے ساتھ تیار ہیں، سعودی عرب کی تیل سپلائی پر حملہ کیا گیا۔ یقین کرنے کی وجہ موجود ہے کہ ہم مجرم کو جانتے ہیں، نشانہ اور ہتھیار بند بھی ہیں مگر تصدیق پر منحصر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب سے سننے کے منتظر ہیں کہ وہ کسے حملے کا ذمے دار سمجھتا ہے، سعودی عرب سے سننا چاہتے ہیں کہ کن شرائط پر ہمیں آگے بڑھنا چاہیے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں ڈرون حملے کے بعد ملک کی مجموعی تیل پیداوار آدھی رہ گئی ہے جس کہ وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔ امریکا حملوں کا الزام ایران پر لگا چکا ہے۔

تازہ ترین