کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) کوئٹہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے ٹریفک پولیس کی کمی کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں گاڑیوں کی سیدھی پارکنگ سے ٹریفک رواں دواں ہے پولیس میں مزید 400 آسامیاں پیدا کی گئی ہے جن پر بھرتی کی منظوری دی جارہی ہے سیکورٹی ڈویژن کیلئے 1350 کی نفری تیار کی جائیگی ٹریفک پولیس کے سارجنٹ کو باڈی کیم ریکارڈر دیا گیا ہے جس سے چالان یا دیگر صورتحال میں کی گئی گفتگو شواہد اور شکایات کی صورت میں انویسٹیگیشن کی صورت میں کام آئیگی ٹریفک پولیس کی جانب سے 16 ستمبر سے 22 ستمبر تک ہفتہ خوش اخلاقی منایا جارہا ہے ہم نے ہر سوموار کو خوش اخلاقی کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے ان خیالات کااظہار ریجنل پولیس آفیسر و ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ، سینئر سپریٹنڈنٹ ٹریفک پولیس کوئٹہ نزیر احمد کرد نے گزشتہ روز زرغون روڈ پر ہفتہ خوش اخلاقی کے موقع پر شہریوں اور بچوں میں پھول اور تحائف سمیت پمفلٹ دینے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب ہفتہ خوش اخلاقی منانے کا مقصد عوام اور پولیس کے درمیان فاصلے کو کم کرنا اور ہر فرد کو اس کی ذمہ داریوں کا احساس دلانا ہے۔ عوام سے قریبی رابطہ رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتہ خوش اخلاقی میں شخصیت کو بہتر بنانا ہے اس کی پریکٹس کی ضرورت ہے ہم نے ہفتہ خوش اخلاقی کو منانے کے علاوہ خوش اخلاقی کے طور پر آئندہ منائیں گے تاکہ ہفتے کے پہلے دن شہر میں آنے والے لوگوں کا رش ہوتا ہے اور ان کے ساتھ ٹریفک پولیس دیگر پولیس کا رویہ بہتر ہونا چاہئے تاکہ قانون کی عملداری میں آسانی پیدا ہو انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس ، ایگل سکواڈ اور ڈسٹرکٹ پولیس کی جانب سے ملنے والی شکایات کو دور کرنے اور پولیس کے رویہ میں بہتری لانے کیلئے پہلے مرحلے میں ٹریفک پولیس کے سارجنٹ کو آزمائشی طور پر باڈی کیم پہنایا ہے جو چالان یا دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی مکمل ریکارڈنگ کا ثبوت مہیا کرے گا اور شواہد کی روشنی کے علاوہ ملنے والی شکایات پر تحقیقات میں بھی مددگار ثابت ہوگا یہ ایس او پی ہوگی یہ خفیہ طور پر نہیں بلکہ سامنے ہیں جس کا مقصد شفافیت کو بہتر بناتے ہوئے ریکارڈ کا حصہ بنایا ہے اس لئے اس کو متعارف کرارہے ہیں اس کیلئے ٹریفک پولیس اپنے چالان کے فنڈز سے رقم خرچ کررہی ہے اس کو بعد میں ایگل سکواڈ اور ڈسٹرکٹ پولیس کے ساتھ بھی استعمال میں لائیں گے ایس ایس پی ٹریفک پولیس نزیر احمد کرد نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے بھر پور اقدامات کررہے ہیں کوئٹہ شہر کی سڑکیں جس آبادی اور ٹریفک کیلئے بنی تھیں آج اس حساب سے کئی گنا گاڑیوں کی تعداد بڑھ چکی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں مسائل پیدا ہورہے ہیں اس لئے ہم نے شہر میں گاڑیوں کی ترچھی پارکنگ کو ختم کر کے سیدھی پارکنگ شروع کی ہے جس سے ٹریفک کی روانی میں فرق پڑا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی آئی جی پولیس نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کرتے ہوئے 130 جوان دیئے ہیں جو تربیت حاصل کررہے ہیں ٹریفک پولیس کے یہ جوان شہر کے مختلف مقامات پر تعینات کئے جائیں گے۔