• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی کوریا کے اپوزیشن لیڈر نے احتجاجاً سرمنڈوالیا

جنوبی کوریا کے اپوزیشن لیڈر نے احتجاجاً سرمنڈوالیا


جنوبی کوریا کےاپوزیشن لیڈر نے حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران سر منڈ والیا۔

جنوبی کوریا میں کیا جانے والا یہ انوکھا احتجاج ایک نو منتخب وزیرِ انصاف کے خلاف کیا جارہا ہے جن کے اہلِ خانہ پر بدعنوانی کے الزامات عائد ہیں، اِسی سلسلے میں گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر ’ہوانگ کیو آہ‘ نے جنوبی کوریا کے صدارتی محل کے باہراحتجاج کرتے ہوئے اپنے حامیوں اور صحافیوں کے سامنے اپنا پورا سر منڈوادیا۔

جنوبی کوریاکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مون کی معاونت سے قانون کے سابق پروفیسر چو کُک نے گزشتہ ہفتے ہی وزیر انصاف کی حیثیت سے اقتدار سنبھالا تھا لیکن جنوبی کوریا کے عوام اپنے صدر کے اِس فیصلے سے ناخُوش ہیں۔

وہاں کی عوام اور سیاسی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ’چو کُک کے اہلِ خانہ پر مالی جرائم اور تعلیم میں دھوکا دہی کے الزامات عائد ہیں اور یہ سب جانتے ہوئے بھی صدر مون نے اُن کو وزیر انصاف کا عہدہ دے دیا۔‘

چو کُک کی اہلیہ جو کہ پیشے سے قانون کی پروفیسر ہیں اُن پر جعل سازی سے اپنی بیٹی کا یونیورسٹی میں داخلہ اور اسکالر شپ دلوانے کا الزام عائد ہے۔‘

دوسری جانب وزیرِ انصاف چو کُک نے جنوبی کوریا کی نوجوان نسل سے اپنے اہلِ خانہ کے جُرم کی معذرت کی ہے، اُنہوں نے کہا کہ وہ عدل و انصاف کے نظام میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔‘

یہ معاملہ جنوبی کوریا میں عوامی بحث کا سبب بنا ہے کیونکہ وہاں کی گزشتہ حکومت کا تختہ بھی کرپشن کی وجہ سے ہی پلٹا تھا اور اُن کے سابق صدر رشوت اور کرپشن کی وجہ سے اِس وقت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔‘

سر منڈوانا جنوبی کوریا میں احتجاج کا روایتی طریقہ ہے، یہ طریقہ گزشتہ دہائیوں سے چلتا آرہا ہے جس میں سیاسی رہنما احتجاج کے دوران اپنا سر منڈواتے ہیں۔

2018 میں  کورین خاتون نے ایک احتجاج کے دوران اپنا سر منڈوایا تھا اور اُس سے دو سال قبل بھی 900 سے زائد جنوبی کورین باشندوں نے امریکی اینٹی میزائل سسٹم کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے اپنے سر منڈوائے تھے۔

واضح رہے کہ وزیرِ انصاف چو کُک کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے جنوبی کوریا کے اراکینِ پارلیمنٹ کی دو خواتین نے بھی اپنے سر منڈوائے ہیں۔

تازہ ترین