پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میر مرتضیٰ بھٹو کو ان کے 23 ویں یومِ شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میر مرتضیٰ بھٹو نے آمر ضیاء کے خلاف جدوجہد کی شروعات کی اور اس عمل کی پاداش میں انہیں آمریتی قوتوں کے ہاتھوں شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔
اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ میر مرتضیٰ بھٹو ابھی نوجوان ہی تھے جب ایک آمر اور عدلیہ سے منسلک چند افراد نے گھناؤنی سازش کے تحت ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے حقیقی مینڈیٹ کو کچلنے کی خاطر جمہوری قوتوں کے خلاف اس طرح کی صورتحال مختلفوں شکلوں میں آج بھی درپیش ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ شہید میر مرتضیٰ بھٹو اور ان کے چھوٹے بھائی شہید شاہنواز بھٹو کو جلاوطن ہونے پر مجبور کیا گیا اور وہ جہاں بھی جاتے ان کا تعاقب کیا جاتا اور بالآخر انہیں شہید کردیا گیا۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی تیسری نسل ہیں، جن کو آمر ضیاء کی باقیات ایک لبمی منظم سازش کے تحت نشانہ بنا رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ شہید میر مرتضیٰ بھٹو کو "ایک بھٹو کو نشانہ بنانے کے لیے دوسرے بھٹو کو نشانہ بناوَ" کے منصوبے کے تحت شہید کیا گیا تاکہ ان کی ہمشیرہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی زیرقیادت قائم عوامی حکومت کا خاتمہ کیا جاسکےاور صدر آصف علی زرداری کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید میر مرتضیٰ بھٹو بہادری اور جدوجہد برائے جمہوریت کی علامت کے طور پر ہمیشہ یاد رہیں گے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کے جمہوری و انسانی حقوق کے لیے بلاخوف و خطر جدوجہد کرتی رہے گی۔