ا سلام آباد (ایجنسیاں) پیپلزپارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کی گرفتاری پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدیداحتجاج ، اسپیکر سے تلخ کلامی، حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے پر تنقید کی بوچھاڑ کی۔
نکتہ اعتراض پرگفتگوکرتے ہوئے پی پی کے رکن سیدنوید قمر نے کہاکہ اراکین کو ایک ایک کرکے جیلوں میں بند کیا جارہا ہے، ایسی گرفتاریاں تو آمرانہ دورمیں بھی نہیں ہوئیں۔
ن لیگ کے خواجہ آصف کا کہناتھاکہ آج علامتی احتجاج ہے پھر یہ کوئی اورصورت بھی اختیار کرسکتا ہے۔
جے یوآئی (ف)کے مولانا اسعد بولے کہ عمران خان کے دورہ امریکا کی بات ہوئی وہ پہلے اپنے اقتدار میں توسیع اور اب اپنے اقتدار کو بچانے کیلئےامریکاجا رہے ہیں جبکہ وفاقی وزیرمرادسعید کا کہنا تھاکہ ن لیگ ہی خورشیدشاہ کو میٹرریڈرکہتی تھی، اب ان کی گرفتاری پر احتجاج کررہی ہے ۔
جمعرات کو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں خورشید شاہ کی گرفتاری اور پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کرنے پر اپوزیشن اراکین نے سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی۔
اس دوران قاسم سوری نے اراکین کو بتایا کہ چیئرمین نیب نے مطلع کیا ہے کہ خورشید شاہ کو بدعنوانی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی کے استعفے کا مطالبہ کیا جبکہ بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن اراکین اسپیکر ڈائس کے پاس پہنچ گئے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کی بدترین مثال ہے، اراکین کو ایک ایک کرکے جیلوں میں بند کیا جارہا ہے، ایسی گرفتاریاں تو آمرانہ دورمیں بھی نہیں ہوئیں، اسپیکر اسمبلی کو پی ٹی آئی کی طرح چلانا چاہتے ہیں ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہوئے تو پھر عدالت جائیں گے۔
آج علامتی احتجاج ہے پھر یہ کوئی اورصورت بھی اختیار کرسکتا ہے، حکمرانوں کی اشرافیہ میں واحد سیاستدان ہیں جو ایک دوسرے کی دشمنی میں سبقت لینے کی کوشش کرتے ہیں۔