• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت بجٹ خسارہ اور بنیادی توازن سے متعلق اہداف حاصل کرلے گی

اسلام آباد(مہتاب حیدر)آئی ایم ایف ٹیم کو اس بات کی یقین دہانی کرادی گئی ہے کہ حکومت مجموعی بجٹ خسارہ اور بنیادی توازن سے متعلق اہداف حاصل کرلے گی کیوں کہ کپاس اور چاول کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے ۔

جب کہ جاز اور ٹیلی نار سے تجدید لائسنس کی مد میں 70ارب موصول ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، آئی ایم ایف کی کارکردگی کے معیار پر پورا اترنے کے لیے حکومت 1071ارب روپے ٹیکس کی صورت میں جمع کرنے میں ناکام ہوجائے گی لیکن بجٹ خسارہ اور بنیادی توازن کے ہدف کو حاصل کرلیا جائے گا۔

وزارت خزانہ نے متبادل لائحہ عمل تشکیل دیا ہے تاکہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر کی متوقع کمی کو پورا کیا جاسکے۔

اس کے لیے نان ٹیکس آمدنی میں اضافہ کیا جائے گا اور ضمنی گرانٹس کی منظوری پر پابندی لگا کر اخراجات پر قابو پایا جائے گا۔

اس میں مہنگائی میں اضافے کے خدشات بھی ہیں کیوں کہ پی او ایل مصنوعات اور دیگر اجناس کی درآمدات پر انحصار کیا جاتا ہے،حکومت کے تخمینے کے مطابق اوسط مہنگائی 11فیصد تک رہے گی۔

جب کہ آئی ایم ایف کا اصرار ہے کہ مہنگائی رواں مالی سال کے دوران 12سے 13فیصد تک رہنی چاہیئے۔

جی ڈی پی نمو کے حوالے سے پی ٹی آئی حکومت کا بنیادی انحصار زرعی شعبے کی ترقی پر ہےکیوں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جس میکرواکنامک فریم ورک کا تبادلہ کیا گیا ہے ۔

اس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ کپاس پیداوار میں 30لاکھ بیلز تک اضافہ ہوسکتا ہے کیوں کہ رواں مالی سال کے دوران کپاس کی کاشت کے علاقے میں 14اعشاریہ7فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جب کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں چاول کی پیداوار میں 72لاکھ ٹن اضافہ متوقع ہے۔

اعلیٰ عہدیدار نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ٹیم کو اس بات پر مطمئن کردیا ہے کہ وہ 30ستمبر ، 2019تک 1071ارب روپے کے مطلوبہ ہدف کے مقابلے میں 10کھرب روپے تک ٹیکس جمع کرلے گا۔

تاہم، اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ انہیں حیرت ہوگی اگر ایف بی آر دس کھرب روپے ٹیکس جمع کرلے گا۔

تاہم، ایف بی آر سربراہ نے گزشتہ پریس بریفنگ میں اس مرحلے پر آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہدف میں تبدیلی کے امکان کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ ایف بی آر 50فیصد ریونیو نمو مقامی جی ایس ٹی کے ذریعے حاصل کرچکا ہے ۔

جب کہ مجموعی ان لینڈ ریونیو ٹیکسز میں ابتدائی دو ماہ کے دوران 30فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ایف بی آر کی ریونیو اکٹھا کرنے کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے آئی ایم ایف ٹیم کو آگاہ کردیا ہے کہ مجموعی بجٹ خسارہ اور بنیادی توازن سے متعلق اہداف حاصل کرلیے جائیں گے ۔

تازہ ترین