سکھر (بیورو رپورٹ، چوہدری محمد ارشاد) احتساب عدالت سکھر نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کو 9دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا اور سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی۔
عدالت نے اہل خانہ سے ملاقات اور گھر سے کھانا منگوانے کی بھی اجازت دیدی گئی۔
نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں گرفتار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کو سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
نیب نے خورشید کے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، احتساب عدالت کے جج امیر علی مہیسر نے نیب حکام سے خورشید شاہ پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے شواہد طلب کیے، جس پر نیب حکام نے بتایا کہ کاغذات دفتر میں موجود ہیں، کچھ وقت دیا جائے تاکہ ہم شواہد پیش کرسکیں۔
جس پر عدالت نے نیب حکام کو آدھے گھنٹے میں شواہد لانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
آدھے گھنٹے بعد نیب کی جانب سے شواہد پیش کرنے پر نیب کو خورشید شاہ کا 9دن کا جسمانی ریمانڈ دے کر سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی اور خورشید شاہ سے اہل خانہ کو ملنے اور گھر سے کھانا منگوانے کی بھی اجازت دیدی گئی۔
سماعت کے موقع پر سید خورشید شاہ کے فرزند رکن صوبائی اسمبلی سید فرخ شاہ، ان کے بھتیجے و داماد صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ، مےئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ عدالت میں موجود تھے۔