پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کے اغوا اور قتل کے واقعات کو 6 روز گزر گئے، اب تک 500 افراد کے ڈی این اے کے نمونے لیے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: چونیاں میں ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، علاقے میں بچوں کے اغوا اور قتل کے واقعات پر خوف و ہراس کی فضا بدستور قائم ہے۔
پولیس کے مطابق پانچ سو افراد کے ڈی این اے کے نمونے لیے جا چکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔
ابتدائی طور پر صرف سابقہ ریکارڈ یافتہ اور مشکوک افراد کے ڈی این اے حاصل کیے جا رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان واقعات کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور تحقیقات کے لیے تمام جدید طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل چونیاں میں اغواء کیے گئے ایک بچے کی لاش اور دو بچوں کی باقیات ملی تھیں۔
ڈی پی او قصور نے 3 روز میں ملزمان کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس ضمن میں تاحال کوئی گرفتاری سامنے نہیں آئی ہے۔