ڈاکٹر عفت سلطانہ
حشرات اور انسانی تہذیب برسوں کے ساتھی ہیں ان کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ان حشرات کی تباہ کاریوں کو روکنے کے لیےانسانی دماغ نے کئی نت نئی ایجادات کیں پر اس کو شکست دینے میں کامیاب نہ ہو پائے۔ بعض اوقات تو انسان اپنے ہی وضع کردہ طریقہ سے پریشان ہو گیا، جس کی بہترین مثال حشرات کو کنٹرول کرنے کے لیے اس کا insecticideاور pesticideکا استعمال ہے۔
سندھ میں ٹڈی دل کےحالیہ حملےکے بعد ہمیں اس بارے میں کچھ سوچنا ہوگا، ترقی یافتہ ممالک میں حیاتیاتی طریقہ حشرات کو موثر انداز میں کنٹرول کرنے کے لیے استعمال ہو رہا ہے
جس نے وقتی طور پر تو ملک میں انقلابی شکل اختیار کی لیکن رفتہ رفتہ یہ ہی طریقے کار انسانوں کے لیے بیک وقت کئی محاذ کو کھولتا چلا گیا ،جس میں ماحولیاتی تغیرات درجہ ٔحرارت کا بڑھنا، بے موسم بارشوں کا ہونا، نت نئی مخلوقات کا وقت سے پہلے پیدا ہونا ،فیلڈ میں حشرات کا insecticide کےاستعمال سے ان کے جسم میں مزاحمت پیدا ہونا یہ سب وہ وجوہات تھیں، جس نے یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہیں نہ کہیں انسان غلطی پر ہے اور اب ہمیں دوبارہ سےقانون قدرت کی طرف ہی لوٹنا پڑے گا، کیوں کہ تاریخ شاہد ہے کہ جب کبھی انسانی دماغ نے قدرت کے نافذ قانون کو تہس نہس کرنے کی کوشش کی جواب میں اس کو بربادی اور ذلت کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔
قوانین فطرت کے مطابق فیلڈ میں حشرات کی تعداد کو متوازن رکھنے کے لیے دوسرے کئی ایسے حشرات نےخود حیوانیات پیدا کی ہیں جو خود بہ خود ان حشرات کو کھا کر اس کی تعداد کو متوازن کر دیتی ہے۔ بدقسمتی سے اب یہ حشرات خور حیوانیات کے اسپرے سے ختم ہوتی جا رہی ہے۔ یہ ہی وہ بنیادی وجہ تھی ،جس نے حالیہ سندھ میں ٹڈی دل کے حملے کو دعوت دی اور ٹڈی دل نے دیکھتے ہی دیکھتے فصلوں کو تباہ کر دیا۔
معیشت اتنی بری طرح متاثر ہوئی ہے کہ پاکستان کو مستحکم ہونے میں وقت درکار ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں حیاتیاتی طریقے کار کی حشرات کو موثر طریقے سے کنٹرول کرنے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ اس کی حیثیت جدید ٹیکنالوجی کی ہے اس طریقے کار کی بڑی کامیابی یہ ہے کہ اس سے Exetic pastکوکنٹرول کرنے میں بڑی آسانی ہو گئی ہے۔
حیاتیاتی کنٹرول کیا ہے ؟ یہ دراصل وہ طریقہ کار ہے، جس کے ذریعے زندگی کو زندگی سے کنٹرول کیا جاتا ہے ،بیرونی ممالک میں ان کا عام نعرہ (Life is control by life) بہت عام ہے۔یہ عموماً حشرات mitesجنگلی گھاس پھوس اور پودوں کی متعدد بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس میں عموماًpathora ,predators اور Parasiteشامل ہیں۔
حیا تیا تی کنٹرول کی اصلاح تاریخ میں سب سے پہلے ڈاکٹر Harry scott' نے1919ءمیں متعارف کروائی۔ ان کا تعلق Cathyma smithسے تھا،جب کہ (Paul -H-Dr-Bech )نے بھی اس اصلاح کو استعمال کیا اور موصلی کی فصل بچانے کے لیے اس نے1900ءمیں اس کا استعمال کئی بار کیا، تاہم حیاتیاتی کنٹرول کے استعمال کی پہلی شہادت (304AD) میں ملتی ہے۔
حیاتیاتی طریقہ کار (integrated Pest management)پروگرام کا یہ خاص جزو ہے اور یہ تین اقسام پر مشتمل ہے۔
(1) classic importationاس میں کسی خاص ٹارگٹ نوع(species)کو ختم کرنے کے لیے قدرتی دشمن (Natural enemy) کااستعمال ہوتا ہے، جیسا کہ orthopetraکے انڈوں کو ختم کرنے کے لیے scelioکا استعمال ۔
(2) Inductive Augmentation طر یقے کے ذریعے قدرتی دشمن کو فیلڈ میں چھوڑا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کرنا اور فصلوں کو حشرات سے پاک کرنا جیسا کہ trichogrammaکا استعمال۔
(3) inoculatie conservationمیں ریگولر بنیادوں پر فیلڈ کا سروے کیا جاتا ہے، تاکہ قدرتی دشمن کی سپلائی اور کارکردگی کا روزانہ جائزہ لیا جائے ،ناقص نتائج کے نتیجے میںقدرتی دشمن کی تعداد یا دوسرے حیاتیاتی ایجنٹ کو اس فیلڈ میں متعارف کروایا جاسکے۔
حیاتیاتی کنٹرول کی اسکیم پوری دنیا میںزراعتی جنگلات اور گرین ہائوس میں حشرات کی مینجمنٹ میں استعمال ہو رہی ہے وہ 20ویں صدی کے آغاز میں حشرات کی موثر روک تھام کے لیے Glubley کئی حیاتیاتی ایجنڈ کا استعمال تجارتی پیمانے پر تبادلہ کیا گیا ہے ،جس سے کئی ممالک میں اس کی صنعت کو فروغ ملا ہے۔
لیکن بدقسمتی سے آج بھی پاکستان کے لوگ اس سے نا آشنا ہیں اور ہمارے ملک میں بایو کنٹرول ایجنٹ کا استعمال کم سے کم ہے۔اور حشرات کش ادویات کیمیکلز کا استعمال تقریباً 98%فی صد ہے۔ جو دنیا میں میں استعمال ہونے والی سب سے بلند ترین سطح ہے۔ جب کہ دوسرے ممالک میں انڈیا، بنگلا دیش، چین، نیپال ،سری لنکا، ویت نام، فلپائن، کوریا ،ملائیشیا اور تھائی لینڈ شامل ہیں وہاں insecticide کے بجائے حیاتیا تی کنٹرول ایجنٹ کا استعمال عام ہے۔
یہ کنٹرول آج کے دور کی ایک ضرورت بن گیا ہے اور اب ہم اس اصلاح سے آشنا ہو رہے ہیں۔ اس کا جنم تقریباً 1870ءکی دہائی میں ہوا جب امریکی سائنس داں C.V.Rileyاور W.Le Bornنے کچھ Parasitoidsکو کپاس کے کیڑوں کے خلاف استعمال کیا اور دنیا کی پہلی انٹرنیشنل شیپمنٹ (first internation shipment of an insect control ) V.R Relieyنے 1873ء میں متعارف کروائی جب اس کا استعمال فرانس میں انگوروں کی فصل پر کیا گیا اس کے بعد متواتر Parasitoidal Warp braconid cotesia کا استعمال 1883-1884ءمیں یونائیٹڈ اسٹیٹ میں متعارف کیا گیا ،جس کو یورپ سے امپورٹ کیا گیا تھا، اس ہی ٹیکنالوجی کے نتیجے میں 1889ء میں کیلی فورنیا سے(cottony cushion scale population)کا مکمل خاتمہ ہوا ۔اس ضمن میں بتدریج ترقی ہوتی چلی گئی اور 1905ء میں امریکا نے پہلی بار اپنا entamologist کا وفد یورپ اور جاپان میں مزید حیاتیاتی کنٹرول ایجنٹ کی تلاش میں روانہ کیا۔
جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے کہ حیاتیاتی کنٹرول طر یقے کارکے تین بنیادی ایجنٹ ہیں جن میںpathogen ,parasites اور predators شامل ہیں۔ یہ دراصل مختلف نوعیت کے رد عمل کی صلاحیت رکھتے ہیں مثلاً predators وہ انواع ہیں جو اپنی زندگی میں حشرات کا خاطرخواہ حصہ خوراک بناتے ہیں۔
ان predators میں عام طور پر lady beetles جس میں ان کا larva جو عموماً مئی سے جون تک سرگرم ہوتا ہے اور حشرات کے ساتھ ساتھ Mites اور caterpiller scale insectsکو کھاتی ہیں spotted lady beetle کے ساتھ ساتھ ان کے انڈوں کو بھی کھاتی ہے۔ ان کا استعمال بہت موثر اور سودمند ہے۔ اس گروپ میں Beetleکے علاوہ Hoverflyاور predatory پرندے بھی شامل ہیں۔
entamo pathogenic fungi یہ بھی حشرات کے خلاف ایک اہم شکار(Predators)ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہinvertebrate کے حملے کوبھی کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فیلڈ میں موجودہ (nematode roundworms) جس کی ایک اہم قسم phasmarhabditis ہے جوکہ Sludgeکی پیچیدہ لائن سائنکل کو تباہ کرتی ہے اور اس کے حملے کو ناکارہ کرتی ہے دراصل یہ nematodeایک خاص قسم کے بیکٹیریا Moraxella کے ساتھ مل کر Sludge کو مکمل ختم کرتا ہے ،تاہم بیلوں کا مستقل استعمالrodent pests کے خلاف بہت موثر ہے۔
parasitoids عموماً Host حشرات کے انڈوں اور Larva کو کھاتے ہیں ۔parasitoidsکا استعمال بہت موثر ہے،کیونکہ یہ embryonic stage کے خلاف استعمال ہوتے ہیں اور اگر کسی بھی جنین کو ابتدائی مرحلے پر ہی روک دیا جائے تو مزید آگے کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ whitelyکے خلاف encarsiaforma کا استعمال اس کی آبادی کومکمل طور پر ختم کرتی ہے۔ parasites میں تجارتی طور پر استعمال ہوتا ہے۔
یہ سستا اور جلدی اثر دکھانے والا ایجنڈا ہے اس میں عموماً دو Termsاستعمال ہوتی ہیں۔ short term اور دوسری long term پہلی قسم میں روزانہ parasites کی پیداوار بہت زیادہ ہوتی ہے جب کہ دوسری قسم میں اس کی پیداوار کی شرح کم ہوتی ہے، تاہم parasites کی بڑے پیمانے پر مزید پیداوارکی ضرورت ہے۔