• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمود اچکزئی کو قائد حزب اختلاف کا امیدوار نامزد کئے جانے پر حیرت اور مایوسی

اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سنی اتحاد کونسل کے ارکان قومی اسمبلی، بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی کو قائد حزب اختلاف کا امیدوار نامزد کئے جانے پر حیرت اور مایوسی میں ڈوب گئے ہیں اور اس سے ان کی صفوں میں پھوٹ کے آثار نمایاں ہو گئے ہیں۔ نااہل قرار پائے سابق رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے جنہیں تحریک انصاف اپنا گڑھ قرار دیتی ہے ایسے میں جب پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں میں قائد حزب اختلاف کی تقرری کے عمل کے خلاف حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے اور دونوں ایوانوں کا اجلاس بھی ہفتے عشرے میں نہیں ہو رہا ایسے میں ان ایوانوں کے لئے قائد حزب اختلاف کی نامزدگی تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے لئے ناقابل فہم ہے۔ جنگ، دی نیوز کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بدھ کی شام بتایا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان نے ان فیصلوں کے بارے میں اپنے شدید تحفظات سے پارٹی کے عہدیداروں کو آگاہ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے تقرر میں اسپیکر سردار ایاز صادق جب کہ سینیٹ میں اس کے چیئرمین سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی کو صوابدیدی اختیار حاصل ہے۔ ان دونوں پریذائیڈنگ افسروں کی طرف سے جب ارکان کو قائد حزب اختلاف کے تقرر کے لئے اپنے دستخطوں سے پسندیدہ رکن کی نامزدگی کے لئے ہدایات جاری ہوئے بغیر نئے قائد حزب اختلاف کا فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ سینیٹ میں سینیٹر شبلی فراز کی جگہ نومنتخب سینیٹر اعظم خان سواتی کا تعلق ہزارہ سے ہے اور اس طرح پختون ہارٹ لینڈ کے شبلی فراز کی جگہ نان پختون علاقے سے رکن کی نامزدگی بھی ایوان بالا کے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ارکان کی بے چینی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ مبصرین کا استدلال ہے کہ تحریک انصاف جس کے بارے میں تاثر پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ وہ قحط الرجال کا شکار ہے اور اسے اپنی صفوں سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے لئے تحریک انصاف کے کسی رکن کو امیدوار بنانا بھی نصیب نہیں ہو رہا۔ قبل ازیں قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر اور موجودہ چیف وہپ ملک عامر ڈوگر کے نام لئے جا رہے تھے کہ ان میں سے ایک قائد حزب اختلاف بن سکتا ہے۔ ملک عامر ڈوگر کے نام پر عمومی مفاہمت ہو گئی تھی جس کے بعد اسد قیصر نے خود کو اس دوڑ سے الگ کر لیا تھا اب اچانک محمود خان اچکزئی جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ حکمراں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے قریبی تعلقات رکھتے ہیں اب انہیں نامزد کیا جانا تحریک انصاف کے بانی کی حواس باختگی سے ملایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ انہیں گزشتہ سال آصف علی زرداری کے مقابلے میں صدارت کا امیدوار بھی بنایا گیا تھا جس میں انہیں بری طرح شکست ہوئی تھی۔

اہم خبریں سے مزید