چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ اب تک دو تین چیمبرز آف کامرس سے خطاب کرچکا ہوں، اس بات کو 4 مہینے سے زائد گزر چکے ہیں، لیکن کسی تاجر کی طرف سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی، کرپشن ناسور ہے، جس کا علاج سرجری ہے ،لوٹی ہوئی رقم کا پوچھنا جرم تو نہیں!
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر مسترد کرتا ہوں کہ ملکی معیشت نیب کی وجہ سے ترقی نہیں کررہی، کاروباری لوگوں اور بیوروکریسی کے لیے نیب کے دروازے کھلے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ 900 ارب مالیت کے 1230 ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے ہیں اور ان کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب پر تواتر سے یہ الزام بھی لگایا جا رہا ہے کہ نیب باہر سے پیسہ لانے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک 95 ارب ڈالر کا مقروض ہے، یہ خطیر رقم آخر کہاں خرچ کی گئی؟ کیا متعلقہ افراد سے پوچھنا جرم ہے، کرپشن کے ناسور نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کردی ہیں۔