اسلام آباد (خبرایجنسی ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے متحدہ اپوزیشن کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے 27اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں آزادی مارچ کااعلان کر دیا اور کہا کہ امید ہے مسلم لیگ ن اور پی پی پی سمیت دیگر جماعتوں کے کارکن بھی آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے۔
ملکی بقاء خطرے میں ہے موجودہ حکومت کو ہر حال میں گھر جانا ہوگا، حکومت کی نااہلی کے نتیجے میں معیشت ڈوب چکی ہے،کاروباری طبقے نے ٹیکسز کے نتیجے میں اپنے کاروبار بند کردئیے۔
پاکستان کے مسلمان مذہبی حوالے سے کرب کا شکار ہیں، احتجاج میں 15 لاکھ لوگ شریک ہوں گے، 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے،گرفتاری کی صورت میں بھی حکمت عملی تیار کرلی۔
اداروں سے تصادم نہیں چاہتے، جمعرات کوجمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ حکومت جعلی الیکشن کی جعلی حکومت ہے۔
تمام اپوزیشن جماعتوں نے فوری طور پر نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے راستے میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی تو پہلی، پھر دوسری اور پھر تیسری اسکیم بھی سامنے ہے۔
حکومت کے ساتھ کسی معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا ،ہمارے اصولی تحفظ کو کوئی تحفظ دیتا ہے تو اس کو خوش آمدید کہیں گے ،ہمارا مقابلہ ڈینگی سے نہیں ڈنگے سے ہے،ہم اداروں سے کوئی تصادم نہیں کرینگے۔
ہم فوج کا احترام کرتے ہیں ،ہم کمانڈ آف یونٹی کو ٹارگٹ کررہے ہیں، کشمیر کا سودا نامنظور ہے۔