• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پاکستانی بچے تیزی سے موٹاپے کا شکار ہورہے ہیں

سال 2030ء تک 50 لاکھ سے زائد پاکستانی بچے موٹاپے کا شکار ہو جائیں گے۔

ورلڈ اوبیسٹی فاؤنڈیشن کی جانب سے شائع کی جانے والی رپورٹ ’ایٹلاس آف چائلڈ ہوڈ اوبیسٹی‘ (Atlas of childhood obesity) میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سال 2030ء تک 5 سے 19 سال تک کے موٹاپے کے شکار بچوں کی تعدا د 50 لاکھ سے تجاوز کرکے 54  لاکھ 12 ہزار 4 سو 57 ہونے کا خدشہ ہے جن کی عُمریں سال کے درمیان ہوں گی۔

رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ جن مُمالک میں 10 لاکھ سے زائد بچے اسکول کی عُمر میں اور نوجوانی میں موٹاپے کا شکار ہیں اُن مُمالک کی فہرست میں پاکستان نویں نمبر پر ہے جبکہ اس لسٹ میں چین، بھارت اور امریکا سرفہرست ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: موٹاپے کا سستا ترین حل ’ایلو ویرا‘

رپورٹ میں 2013 ء میں ہونے والی ’ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی‘ میں موٹاپے سے بچاؤ کے اقدامات کرنے کا ہر مُلک نے اعادہ کیا تھا مگر تا حال کوئی بھی مُلک اپنے طے کردہ اہداف تک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہوا ہے، 2025ء تک مُلک سے موٹاپا ختم کرنے کی کوششوں میں پاکستان بھی تاحال ناکام ہے۔

رپورٹ کے مطابق بچوں میں بڑھتی موٹاپے کی شرح سے بچاؤ کے لیے پاکستان کھانے پینے کی اشیاء کی تشہیر کی روک تھام کے لئے اقدامات پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ 

یہ بھی پڑھیے: نہار منہ نیم گرم لیموں پانی پینے کے فوائد

بچوں کا غیر فعال رہنا، کھیل کود میں حصہ نہ لینا اور مضر صحت غذا کا استعمال موٹاپے کی بڑی وجوہات بن رہی ہیں۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2030ء تک 250 ملین سے زائد اسکول جانے والے موٹے بچوں کی درجہ بندی کی جائے گی جبکہ پوری دُنیا میں اس وقت 158 ملین بچے اس زمرے میں آتے ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین