انڈوں کا شمار پروٹین اور غذائیت سے بھرپور سپر فوڈز میں کیا جاتا ہے جو ہر عُمر میں ناشتے کے لیے بہترین آپشن اور تجویز کردہ غذا بھی ہے، مگر یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ زردی زیادہ فائدہ مند ہے یا سفیدی ؟
یہ بھی پڑھیے: موٹاپے کا سستا ترین حل ’ایلو ویرا‘
امریکی ویب سائٹ ’ ہیلتھ لائن‘ کے مطابق ماہرِ غذائیت کیٹلین برخیزر کا کہنا ہے کہ انڈوں کا صحیح استعمال ہارڈ بوائل کرکے استعمال کرنا ہے، اگر انڈوں کو تل کر استعمال کیا جائے تو اس میں تیل کا استعمال کرنا پڑے گا، انڈے کی زردی میں اپنی ایک خاص مقدار میں چکنائی موجود ہوتی ہے، اضافی چکنائی کے استعمال سے اس میں کیلوریز کا اضافہ ہو جائےگا، ایک ہارڈ بوائل انڈے میں 77 کیلوریز ، 3.5 گرام چکنائی پائی جاتی ہے جو مناسب ہے۔
انڈے کو فرائی کریں تو اس میں90 کیلوریز اور 7 گرام چکنائی پائی جاتی ہے جبکہ ابالنے اور فرائی کرنے میں اس کے اجزاء کی مقدار نہیں بدلے گی۔
انڈے کی زردی
ایک انڈے کی زردی میں وٹا من اے، ڈی، ای، کے، بی 6، بی 12، فولک ایسڈ اور پینٹوتھینک ایسڈ پایا جاتا ہے، انڈے کی زردی کھانے سے وٹامن ڈی حاصل ہوتا ہے جس کے لیے دھوپ سیکنے کی مشقت سے بچ جائیں گے۔
انڈے کی زردی میں کیلشیم ، کوپر، آئرن، میگنشیم، فاسفورس سمیت زنک بھی پایا جاتا ہےجو کہ انسانی جسم کے لیے بہت اہم قرار دیا جاتا ہے۔
انڈے کی سفیدی
انڈے کی سفیدی میں کولیسٹرول لیول صفر ہوتا ہے جبکہ پروٹین 4 گرام، 55 ملی گرام سوڈیم، 17 کیلوریز، 3.1 گرام فولک ایسڈ، 3.2 ملی گرام کیلشیم اور 6.3 ملی گرام میگنیشم پایا جاتا ہے۔
انڈے کی سفیدی میں مزید فاسفورس 9.4 ملی گرام، 8.53 ملی گرام پوٹاشیم بھی پایا جاتا ہے۔
زردی کھائیں یا سفیدی ؟
شکاگو کی ’ا لینوائے یونیورسٹی‘ کے مطابق انڈے کی زردی سفیدی سے زیادہ فائدہ مند ہے، الینوائے یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ثابت انڈہ کھانے کے بجائے انڈے کی صرف سفیدی استعمال کرنے سے ممپس کی بیماری کے خطرات بڑ ھ جاتے ہیں.
محققین کا کہنا ہے کہ زردی میں چکنائی پائے جانے کے باعث اور سفیدی میں چکنائی کی مقدار صفر ہونے کی وجہ سے مکمل انڈہ ایک قدرتی مکمل غذا ہے۔
’ا لینوائے یونیورسٹی‘ کے ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ مکمل انڈہ ایک ’ سپر فوڈ‘ یعنی مکمل غذا ہے، ہر عُمر میں روزانہ کی بنیاد پر ایک انڈہ کھانا نہایت صحت مندانہ عمل ہے ، لہذا انڈے کی زردی یا سفیدی چھوڑنے کے بجائے مکمل انڈہ کھایا جائے اور اس میں موجود قدرتی ساری غذائیت اور طاقتور اجزاء کا فائدہ اٹھایا جائے، یہی عقل مندی ہے۔