کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں متعارف کرائے گئے بل میں گٹکا کھانے، تیار کرنے والوں کو6سال قید اور سات لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے ۔ سندھ حکومت کی جانب سے جو مسودہ قانون تیار کیا گیا ہے وہ اپنی نوعیت کا منفرد قانون جس کی رو سے گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ سندھ بھر میں گٹکا مین پوری اور تمام نشہ آور اشیا کی فروخت واستعمال ناقابل معافی جرم ہوگا، گٹکا مین پوری اور نشہ آور چھالیہ کی امپورٹ، ایکسپورٹ اور ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی ہوگی ۔قانون کے مطابق گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت میں استعمال ہونیوالی جائیداد ضبط کرلی جائے گی، مجوزہ قانون کے تحت اس کاروبار سے ہونے والی آمدن واثاثے بھی ضبط کئے جاسکیں گے ۔گٹکا مین پوری ماوا تمباکو چھالیہ کے استعمال فروخت تیاری پر ایک سے 6 سال تک سزا ہوگی، گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت پر دو سے دس لاکھ روپے جرمانہ کیاجائیگا، اس کاروبارکیخلاف کاروائیوں میں رکاوٹ ڈالنے پر دوسال سزا ہوگی، تعلیمی اداروں عوامی مقامات پبلک ٹرانسپورٹ میں گٹکا مین پوری کے استعمال پر ایک ماہ قید 45ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا،گٹکا مین پوری کیخلاف مجوزہ قانون کے تحت جرائم ناقابل ضمانت ہونگے، مجوزہ قانون کے تحت پولیس سب انسپکٹر کی سطح کا افسر مصدقہ اطلاع پر گٹکا مین پوری کے خلاف کسی بھی عمارت کی تلاشی لے سکے گا۔گٹکا مین پوری کی تیاری فروخت پر پولیس کو دروازہ توڑ آپریشن کا اختیار ہوگا اورپولیس گٹکا مین پوری کیخلاف کاروائی کے دوران سامان مشینری ضبط کرسکے گی۔