پشاور، لاہور، اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 27اکتوبر کو آزادی مارچ کا آغاز ہوگا،اسلام آباد پہلا پڑاؤ جبکہ پلان B اورCبھی دینگے.
آزادی مارچ میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دیکھنا چاہتے ہیں، گرفتاریوں کی کوئی پروا نہ ہی کوئی خوف، صورتحال سے نمٹنے کیلئے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے، نااہل حکومت کا جانا ٹھہر گیا، اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی اور پولیس سمیت تمام ادارے حکومت کی پشت پناہی بند کردیں.
گرفتاریوں سے حالات مزید خراب ہونگے، زرداری ہمارے ساتھ ہیں، مدارس کا ایشو بڑھا کر حکومت عالمی سپورٹ لینا چاہتی ہے، حکومت کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔
دوسری جانب وفاقی وزراء کا کہنا ہے کہ مولانا کی خواہشیں دل میں رہ جائینگی، شیخ رشید کا کہنا ہے کہ فضل الرحمٰن کی باتیں انکے گلے پڑیں گی، انکے آگے کھائی پیچھے کنواں ہے،فواد چوہدری نے کہا کہ فضل الرحمٰن کی تحریک کا مقصد مدرسہ اصلاحات کو روکنا ہے.
فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے جیلوں میں بند سیاسی بونے مولانا کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں ادارے بھی عوام کیساتھ تصادم کی پالیسی اختیار نہ کریں، ہماری جنگ جعلی حکومت کے خاتمہ پر ہی ختم ہوگا ، انسانوں کا سیلاب خلائی اور ہوائی کرسی پر بیٹھے حکمرانوں کو بہا لے جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک معاشی لحاظ سے ڈوب رہا ہے، عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں، تجارت کے مواقع ختم اور ملک کاروباری جمود کا شکار ہے ہم نے عام آدمی کی آواز بن کر انکی ترجمانی کرنی ہے،داخلی طور پر ہماری حالت یہ ہے اور بین الاقوامی طور پر ایٹمی جنگ کی بات کرکے جعلی حکمران نے ملک کو عالمی کٹہرے میں کھڑا کردیا ، نااہل حکمرانوں نے خود کشمیر کا سودا کیا اور اب مگر مچھ کے آنسو بہا کر ڈرامہ بازی کر رہے ہیں جعلی ، خلائی اور ہوائی کشتی کے غرق آب ہونے کا وقت آگیا ہے،27اکتوبر کو یوم سیاہ منا کر کشمیریوں کیساتھ یکجہتی سے آزادی مارچ کا آغاز ہوگا،پورے ملک سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہونگے ، یہ جنگ اب حکومت کے خاتمہ پر ختم ہوگی.
اسلام آباد میں ہمارا پہلا پڑاؤ ہوگا اس کیساتھ ہم Bاور Cپلان کی طرف بھی جائینگے، ہماری حکمت عملی میں جمود نہیں ہوگا، ہم صورت حال سے نمٹنے کیلئے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے،پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے جو جعلی حکمران کو تنکےکی طرح بہا لے جائیگا ہم 27اکتوبر کے آزادی مارچ میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دیکھنا چاہتے ہیں27اکتوبرسے پہلے بھی جعلی حکومت کے استعفیٰ کی صورت میں تبدیلی آسکتی ہے آزادی مارچ کیلئے عوام اور کارکنوں سے چندہ جمع کرنا ہمارا حق ہےہم یہودیوں سے فنڈز تو نہیں مانگ رہے ہیں.
ان ہاؤس تبدیلی نہیں چاہتے، اگر دوبارہ انتخابات کے نتیجہ میں جعلی وزیر اعظم کو دوبارہ اقتدار حوالے کیا جائیگا تو پھر بھی ہم انہیں تسلیم نہیں کریں گے۔
دوسری جانب ریلوے ہیڈ کوارٹر میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےشیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے آگے کنواں اور پیچھے کھائی ہے،پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوگی، شہباز شریف وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں، شہباز شریف23،24 تاریخ تک ایکسپوزہو جائینگے.
عمران خان نے مسائل کو فرنٹ فٹ سےلیڈ کیا ہے، اگر عمران خان 6 آدمیوں کو رہا کر دے یہ ساری تحریک کا دھڑن تختہ ہو جائے گا، مجھے خدشہ ہے فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ سےبھارت فائدہ نہ اٹھا لے، بھارت نے چھیڑچھاڑ کی تو فضل الرحمٰن ذمہ دار ہونگے۔ شیخ رشید احمدنے کہا کہ بلاول بھٹو نے نہایت ذمہ دارانہ بیان دیا ہے وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ دھرنے کے کیا نتائج نکلیں گے ۔