اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورہ پر چین پہنچ گئے۔
آرمی چیف چین کی فوجی قیادت بشمول پیپلز لبریشن آرمی کے کمانڈر‘ سنٹرل ملٹری کمیشن اینڈ کمانڈر سدرن کمانڈ سے ملاقاتیں کریں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف وزیر اعظم عمران خان اور چین کے صدر اور وزیراعظم کے مابین ہونے والی ملاقاتوں میں بھی شریک ہوں گے۔
آرمی چیف کے بعد وزیراعظم عمران خان بھی چین پہنچ گئے جہاں وہ چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی کیانگ سے ملاقاتیں کریں گے ۔
وہ چین کے صدر اور وزیراعظم کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی الگ الگ ضیافتوں میں بھی شرکت کریں گے۔
دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے مابین اس موقع پر بہت سے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔
دریں اثناءوزیر اعظم عمران خان نے سی ڈی اے کی تنظیم نو کے پلان کی اصولی منظوری دیدی اور ہدایت کی ہےکہ منصوبہ پر غور اور حتمی منظوری کیلئے کابینہ کے اگلے اجلاس کے سامنے پیش کیا جائے۔
علاوہ ازیں وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا،وزیراعظم چیئرمین ، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور ممبران کو ہٹا سکیں گے،اتھارٹی چیئر مین کے علاوہ دو ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور چھ ممبران پر مشتمل ہو گی، نئے منصوبوں کی تلاش، مشترکہ معاونتی کمیٹی ‘ گروپوں کے اجلاسوں کا انعقاد اور اہداری پر کاموں کی رفتار کا جائزہ لے گی ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس 2019جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارت قانون نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی منظوری کے بعد آرڈیننس جاری کیا ہے جبکہ اس حوالے سے چین کی حکومت نے سی پیک پر موثر اور تیز عملدرآمد کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
صدارتی آرڈیننس کے تحت سی پیک اتھارٹی قائم کی جائے گی، جس میں چیئرمین سمیت دو ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور چھ ممبران شامل ہوں گے۔