• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈپارٹمنٹل ٹیموں کی بندش سے کرکٹرز مسائل میں گھر گئے

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ سے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کا کردار ختم ہونے کے بعد ڈپارٹمنٹس کی ٹیموں کے کھلاڑی مسلسل بے روزگار ہور ہے ہیں۔ بعض کھلاڑی معاشی مسائل میں گھر گئے ہیں۔ کئی اداروں نے کھلاڑیوں کو ملازمتوں سے فارغ کردیا ہے۔ انہوں نے متبادل روزگار کی تلاش شروع کردی ہے۔ حددرجہ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے کم از کم تین کھلاڑیوں نےگھر کا چولہا جلانے اور دو وقت کی روزی کمانے کے لئے آن لائن موٹر سائیکل چلانا شروع کردی ہے۔ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھروالوں کو فاقوں سے بچارہے ہیں۔ کھلاڑی کا کہنا ہے کہ پوری زندگی کرکٹ کھیلنے کے بعد اب اسے کوئی اور کام نہیں آتا۔ اس لئے آن لائن موٹر سائیکل ہی سب سے آسان روز گار ہے۔ کرکٹ بورڈ نے بے روز گار کردیا ہے ، ہم سفید پوشی کا بھرم قائم نہیں رکھ پارہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی ڈپارٹمنٹس نے کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد معاہدوں کی تجدید نہیں کررہے۔ کئی ڈپارٹمنٹس نے کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ اداروں میں کام کریں۔ تاہم کچھ بڑے کھلاڑیوں نے جو بھاری تنخواہوں پر کام کرتے ہیں انہوں نے از خود ملازمت چھوڑنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سال قائد اعظم ٹرافی میں چھ ٹیموں کو شامل کیا ہے جبکہ پاکستان کرکٹ سے ڈپارٹمنٹس کا کردار عملی ختم کردیا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈپارٹمنٹل ٹیمیں بند ہونے سے مزید کھلاڑی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

تازہ ترین