• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نفرت انگیز تقریرکیس، بانی ایم کیوایم کی مشروط ضمانت منظور

نفرت انگیز تقریرکیس، بانی ایم کیوایم کی مشروط ضمانت منظور


نفرت انگیز تقریر کے کیس میں بر طانوی عدالت نے بانی ایم کیو ایم  الطاف حسین کی مشروط ضمانت منظور کرلی ہے، تاہم عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی نقل و حرکت کو مشروط کردیا۔

عدالت نے بانی ایم کیو ایم پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کر تے ہوئے حکم دیا کہ  بانی ایم کیو ایم سوشل میڈیا کی تمام ویب سائٹس سمیت اخبارات ، ٹی وی چینلز سمیت میڈیا سے دور رہیں گے۔

بانی ایم کیو ایم برطانیہ اور پاکستان میں کسی عوامی اجتماع سے خطاب کے ساتھ ساتھ ملکی سیاسی صورت حال پر تبصرہ بھی نہیں کرسکیں گے۔ جبکہ عدالت نے مجسٹریٹ کورٹ ایکٹ کے تحت براہ راست رپورٹنگ پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

الطاف حسین کا پاسپورٹ عدالت کے حکم پر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

 بانی ایم کیو ایم نے  جج کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ میں عدالت کی عائد کردہ شرائط سمجھ گیا ہوں۔

سماعت کے دوران بانی ایم کیو ایم عدالت کی شرائط سن کر رو پڑے، جس پر جج نے انہیں کہا کہ آپ بیٹھ جائیں آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

بانی ایم کیو ایم نے جج کو روتے ہوئے کہا کہ کیا وہ اپنے کارکنان سے بھی بات نہیں کر سکتے ، جج نے حکم دیا کہ وہ سوشل میڈیا سے مکمل دور رہیں اور اپنی تقریر کے ذریعے کارکنان سے رابطہ نہیں رکھیں گے تاکہ پاکستان میں اشتعال نہ پھیلے ۔

دوران سماعت جج نے بانی متحدہ سے پوچھا کیا اُنہیں معلوم ہے کہ ان پر دہشت گردی کے الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی ہے؟ بعد ازاں جج نے الزامات کی تفصیل بانی متحدہ کو پڑھ کر سنائی۔

بانی متحدہ الطاف حسین نے جج کے سامنے خود پر عائد الزامات کو قبول کرنے سے انکار کیا۔

بانی متحدہ نے جج کے سامنے اپنے نام، تاریخ پیدائش اور ایڈریس کی تصدیق کردی ہے۔

بانی ایم کیو ایم پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

اس سے قبل بانی متحدہ کو لندن کے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کے کورٹ نمبر ون میں پیش کیا گیا، جہاں کیس کی سماعت ہوئی۔

نفرت انگیز تقریر کے کیس میں ضمانت ختم ہونے پر بانی ایم کیو ایم تیسری بار جمعرات کو لندن کے سدک پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے، جہاں انہوں نے تیسری بار بھی لندن پولیس کے سوالوں کے جوابات نہیں دیے جس پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

نفرت انگیز تقریر کے الزام میں بانی ایم کیو ایم ضمانت ختم ہونے پر 4 ماہ میں تیسری بار برطانوی پولیس کے سامنے پیش ہوئے۔

ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے تیسری بار بھی لندن پولیس کے جوابات نہیں دیئے، لندن پولیس نے بانیٔ ایم کیو ایم کو سوالوں کے جوابات دینے کی ہدایت کی تھی۔

الطاف حسین سے کہا گیا کہ جوابات دینا ان کے مفاد میں ہوگا تاہم جوابات سے انکار پر ان پر فردِ جرم عائد کر دی گئی۔

واضح رہےکہ بانی ایم کیو ایم پر اگست 2016 ءمیں تقریر کے ذریعے لوگوں کو تشدد پر اکسانے کا الزام ہے۔

لندن پولیس نے اُنہیں رواں برس 11 جون کو نفرت انگیز تقریر کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور وہ گزشتہ ماہ 12 ستمبر کو بھی ضمانت ختم ہونے پر سدک پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے تھے۔

تازہ ترین