’’اوورسیز پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں۔ان کے مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں، جس کے تحت اوورسیز سیل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جہاں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ جب کہ خصوصی عدالتیں بھی قائم کی گئی ہیں۔ 72سالوں میں پہلا موقع ہے کہ اوورسیز پاکستانیوںکو انصاف کے لئے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے‘‘۔ ان خیالات کا اظہار گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے سفارت خانہ پاکستان ، ابوظہبی میں کیا۔
ان کے ہمراہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار شمیم خان، جسٹس سعود جہانگیر، جاوید حسن بخاری چیئرمین اوورسیز پاکستان کمیشن، وسیم اختر رامے وائس کمیشن، جسٹس جواد حسن لاہور ہائی کورٹ بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے مزید کہاکہ جب بھی ملک پر مصیبت یا آفت آئی، اوورسیز پاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر پاکستان کی خدمت کی۔انہوں نے پچھلے سال 22بلین ڈالر قیمتی زرمبادلہ ارسال کیا۔ اگر ہم آپ کو انصاف نہ دے سکیں تواس سے زیادہ زیادتی نہیں ہوسکتی۔ وزیراعظم عمران خان کا اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ گہرا رشتہ ہے ۔ اب اللہ نے موقع دیا ہے کہ ہم آپ سے کئے گئے وعدے پورے کریں۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مزید کہا کہ پنجاب اوورسیز کمیشن کو فعال کردیا گیا ہے لوگ ابھی بھی ہم پر اعتماد نہیں کرتے۔ جب ہم کہتے ہیں کہ آپ کے مسائل 3ماہ میں حل ہوں گے تو کوئی یقین نہیں کرتا،لیکن اب یہ سچ ہے۔ ہماری حکومت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہمارا اوورسیز سیل دن رات کام کررہا ہے۔ مجھے بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ پاکستانی اپنے وطن جاکر اپنا موبائل فون بھی استعمال نہیں کرسکتے۔ میرے ساتھ بھی یہ واقعہ ہوا ہے کہ فون نے کام کرنا چھوڑ دیا۔
میں نے 42ہزار ورپے ٹیکس ادا کرکے فون بحال کیا۔ ہمارے ملک میں قبضہ مافیا طاقت ور ہے۔ سرکاری جنگلات کی زمینوں پر قبضہ مافیا نے قبضہ کیا ہوا ہے۔ ہم نے ننکانہ صاحب میں 2500ایکڑ رقبہ قبضہ مافیا سے واگزار کروایا۔ میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار محمد شمیم کا مشکور ہوں کہ ان کی ذاتی دل چسپی سے لوگوں کے مسائل حل ہورہے ہیں۔ انہوں نے ہر ضلع سے ڈیٹا منگوایا ہے کہ کتنے لوگوں کو انصاف مل گیا ہے۔
وائس چیئرمین اوورسیز پاکستانی وسیم اختر رامے نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا ادارہ 2014میں قائم کیا گیا۔ یہ اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے۔ گورنر صاحب کے دورے کا مقصد بھی آپ لوگوں کو بتانا ہے کہ آپ لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے فوری انصاف والی علیحدہ عدالتیں قائم کردی گئی ہیں۔ آپ جاوید حسن بخاری سے رابطہ کریں۔
یہ فوراً حل کرنے کے لئے دن رات کام کررہے ہیں۔ آپ کا معاملہ اگر کسی عدالت میں ہے تو ان سے رابطہ کریں۔ ویب سائٹ پر جائیں کوئی بھی صوبائی یا قومی مسئلہ یا کیس ہے تو کیس فائل کریں۔ آپ کو اب خود عدالتوں میں آنےکی ضرورت نہیں۔ جب سے کمیشن وجود میں آیا ہے۔ تقریباً 1200یو اے ای سے شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 700کو حل کردیا گیا ہے۔ 500شکایات پر کام جاری ہے۔ تین ماہ میں بھی ان پر فیصلہ ہوجائے گا۔ پوری دنیا سے ہمیں 17ہزار شکایات ملی ہیں۔ ہم ہر وقت آپ کی خدمت کے لئے حاضر ہیں آپ کے حقوق کو ہر لحاظ سے تحفظ دیا جائے گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار شمیم احمد خان نے کہا جب میں نے محسوس کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے کیسز عدالتوں میں کئی سالوں سے تاخیر کا شکار ہورہے ہیں تو فوری طور پر میں نے خصوصی سیل اور عدالتیں قائم کیں۔ پنجاب اوورسیز کے لئے سیل قائم کیا گیا۔ اب آپ پاکستان میں رہ رہے ہیں یا پاکستان سے باہر۔
اب آپ کے حقوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اب جب بھی کوئی پراپرٹی خریدیں تو مختار نامہ تحریر کرتے وقت اس کی شقوں کو غور سے پڑھ لیا کریں۔ کم علمی کی وجہ سے بہت سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ میرے یہاں آنے کا مقصد یہ ہے کہ آپ کو آگاہ کرسکوں کہ آپ کے کیا حقوق ہیں ان کو ہم فوری طور پر کس طریقہ سے حل کرسکتے ہیں۔ 3ماہ کے اندر آپ کے کیسز کو حل کردیا جائے گا۔
اوورسیز پاکستانی پنجاب حکومت کو اپنا مسئلہ بتانے کے لئے ویب سائٹ www.opc.punjab.gov.pkپر رابطہ کریں اور چیف جسٹس آف پنجاب کے سیل میں رابطہ کے لئے secretary.opc@lhc.gov.pkیا فون نمبر 00923229700048پر رابطہ کریں۔
سفیر پاکستان غلام دستگیر نے بھی وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ اوور سیز پاکستانیوں کی خدمات بے پناہ ہیں۔ یہ ملکی معیشت کی ترقی میں اہم رول ادا کررہے ہیں۔