• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا پاکستان سے فوڈ سیمپل لانا غیر قانونی ہے؟  یہ سوال پاکستان سے تجارت میں اضافے کے لیے بیلجیئم میں مقیم اوور سیز پاکستانیز کی جانب سے قائم کردہ ادارے پاک-بینولکس اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے جنرل سیکریٹری نے حکومت پاکستان اور وزارت تجارت و وزارت خوراک سے کیا۔

انہوں نے نمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چار دن قبل وہ اسلام آباد سے بیلجیئم واپس آرہے تھے، اس وقت ان کے پاس پاکستان کے ایک تاجر کے دیئے ہوئے تین کلو کے قریب نمک کے سیمپلز بھی تھے، جب وہ چیکنگ والے عملے کے پاس پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ وہ یہ ساتھ لے کر نہیں جا سکتے کیونکہ اس کے لیے حکومت پاکستان کا این او سی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ سن کر اُنہیں بہت حیرانی ہوئی۔ انہوں نے وہاں موجود عملے سے استفسار کیا کہ یہ ہدایت کس ڈپارٹمنٹ کی ہے؟ جس پر انہیں بتایا گیا کہ یہ وضاحت وہ نہیں کر سکتے لیکن یہ لے جانے کے لیے حکومت کے این او سی کی ضرورت ہے۔

اس پر انہوں نے عملے سے کہا کہ وہ اسے یہیں رکھ لے، لیکن بعد ازاں انہیں لے جانے کی اجازت دے دی گئی۔

اس واقعے کے تناظر میں PABOCCI کے جنرل سیکریٹری اے آر سید نے حکومت کے متعلقہ محکموں سے وضاحت کے لیے درخواست کی ہے۔

تازہ ترین