سوشل میڈیا کی ہر انسان تک رسائی اور اسے استعمال کرنے والوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے اضافے جہاں دیگر خدشات بڑھا رہے ہیں وہیں شکی مزاج شادی شدہ خواتین بھی اس وہم میں مبتلا دکھائی دیتی ہیں کہ کہیں ان کے شوہر انہیں دھوکا تو نہیں دے رہے۔
ایسے میں خواتین نہ تو قوانین کا سہارا لیتی ہیں اور نہ ہی اس کے لیے کوئی ایسا طریقہ کار موجود ہے جہاں سے وہ اپنے خاوند کی بے وفائی کا اندازہ کر سکیں۔
ایک ایسا واقعہ متحدہ عرب امارات میں پیش آیا جہاں خاتون نے اپنے شوہر کی بے وہائی پکڑنے کے لیے ایک انوکھا حربہ استعمال کیا۔
عرب ویب سائٹ کے مطابق خاتون نے پہلے اپنے شوہر سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے بات چیت کرنے کی کوشش کی جبکہ اس دوران اپنے شوہر کے تاثرات کا بھی اندازہ لگاتی رہی۔
اس جعلی اکاؤنٹ سے اہلیہ نے اپنے شوہر (جو آن لائن بات جیت میں شوہر کے لیے ایک اجنبی تھی) کو تصاویر بھجوانے پر رضامند کرلیا جبکہ اس کے شوہر نے اپنی اس نئی دوست کے ساتھ ملاقات پر بھی حامی بھر لی۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق عربی خاتون نے اپنے شوہر سے 2 سال قبل شادی کی تھی اور دونوں کا ایک 6 ماہ کا بیٹا بھی ہے۔
اپنی ازدواجی زندگی کے آغاز میں شوہر نے بیوی کو بتایا تھا کہ اس کے کام کا شیڈول بہت تنگ ہے جس کی وجہ سے اسے اکثر پورے دن یا پھر کبھی راتوں میں بھی کام کرنا پڑتا ہے جبکہ اسے کام ہی کے سلسلے میں دیگر اماراتی ریاستوں کا بھی دورہ کرنا پڑتا ہے۔
شادی کے 18 ماہ بعد بیوی نے شوہر کی فیس بک پر خواتین کے ساتھ تصاویریں دیکھیں جس کے حوالے سے جب اس نے سوال کیا تو خاوند نے جواب دیا کہ وہ اس کے آفس میں کام کرتی ہیں اور ان کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایک روز خاتون کی دوست نے اسے فون کرکے بتایا کہ اُس نے اِس کے شوہر کو ایک دوسری خاتون کے ساتھ ایک ریسٹورانٹ میں دیکھا ہے۔
تاہم جب بیوی نے اپنے شوہر کو فون کرکے پوچھا کہ وہ کہاں ہے تو اس نے جواب دیا کہ وہ اپنے کام کے سلسلے میں دوسری ریاست آیا ہوا ہے جبکہ ایک روز بعد گھر لوٹے گا۔
اپنی دوست کے فون کے بعد سے خاتون نے اپنے شوہر کی نگرانی شروع کردی اور خود ہی معاملے کی تحقیقات کرنا بھی شروع کردی کیونکہ اسے بھی احساس ہوگیا تھا کہ جب اس کا شوہر گھر واپس آتا ہے تو وہ بہت زیادہ سوشل میڈیا کا استعمال شروع کردیتا ہے۔
اسی لیے اس نے ایک نوجوان خاتون کے نام سے فیس بک پر ایک اکاؤنٹ بنایا اور اس کی مدد سے اپنے شوہر سے بات کرنا بھی شروع کردی۔
اس دوران جب شوہر نے اس نوجوان خاتون سے تصاویر دکھانے کا مطالبہ کیا تو اس نے کسی دوسری خاتون کی تصاویر بھیج دیں، جبکہ چیٹنگ کے دوران اس نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی غیر اخلاقی تصاویر بھی اسے بھیجے گی۔
جب شوہر اپنے گھر میں موجود تھا تو بیوی گھر سے باہر گئی اور اس جعلی اکاؤنٹ کے ساتھ اپنے شوہر سے چیٹنگ شروع کردی، اس دوران جب خاتون نے کھڑکی کے ذریعے اند جھانکا تو اس کا شوہر چیٹنگ کرتے ہوئے مسکرا رہا تھا کیونکہ وہ اس جعلی اکاؤنٹ کو نوجوان لڑکی کا اکاؤنٹ سمجھ رہا تھا۔
خاتون نے اپنے شوہر سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ملاقات کرنے اور کچھ وقت ساتھ گزارنے کا بھی کہا جس پر شوہر نے رضامندی کا اظہار کردیا۔
اسی دوران خاتون گھر میں داخل ہوئی اور اپنے شوہر پر دھوکا دہی کا الزام عائد کردیا، جبکہ اس نے اپنے شوہر کو اس جعلی اکاؤنٹ کی گئی گفتگو کے تمام میسجز بھی دکھا دیے۔
بیوی نے اسی وقت اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کردیا، شوہر نے خاتون سے معافی بھی مانگی لیکن اس نے اسے بھی مسترد کردیا۔
خاتون نے فیملی کورٹ جانے کا فیصلہ کیا جس نے خاتون کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے دونوں کے درمیان طلاق کا فیصلہ سناتے ہوئے بچے کو والدہ کے حوالے کرنے اور والد کو اس کے ماہانہ اخراجات اٹھانے کی ہدایت کی۔