وقار ملک، کوونٹری ،برطانیہ
لیبر پارٹی کی طرف سے میئر آف میڈ لینڈ کے لیے پہلے تین امیدواروں کی فہرست میں شامل پہلی مسلمان خاتون سلمی یعقوب نے اپنی لیبر پارٹی میں لابنگ اور مہم کا آغاز کر دیاہے۔ اس حوالے سے ان کی کوونٹری آمد پر سکھ، بنگلادیشی، ہندو ،پاکستانی و کشمیری کمیونٹی نے ان کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا۔کمیونٹی کا کہنا تھا کہ میڈ لینڈ کمیونٹی میں ایک ایسے ہی میئر کی ضرورت ہے جو عوام کی نبض پر ہاتھ رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ سلمی یعقوب کے اندرایسی تمام صلاحیتیں بدرجہ اُتم موجود ہیں۔
گزشتہ دنوں کوونٹری کی معروف و کمیونٹی کے ہر دلعزیز شخصیت و نوجوان کونسلر و کونسل کیبنٹ ممبر کامران خان نے سلمی یعقوب کو کوونٹری مدعو کیا، جس میں نیپالی، سکھ، بنگالی ،افغانی ، پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کے سرکردہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کونسلر کامران خان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاتے ہوئے،سلمی یعقوب کی بھرپور حمایت کریں گے تاکہ میڈ لینڈ میں باہمی رواداری ہم آہنگی و پیار و محبت کو فروغ ملے اور ایک پرامن معاشرے کی خوشحالی و ترقی کے لیے بہتر انداز میں جدوجہد کی جا سکے۔
برطانیہ میں میڈ لینڈ کو ایک مثال بنایا جاسکے، جہاں امن، سکون اور خوشحالی ہو، اس کے لیے سلمیٰ یعقوب ہی ایک بہترین امیدوار ہیں جو عوام کے مسائل بخوبی سمجھتی ہیں اور عوام کا درد محسوس کرتی ہیں۔ اس موقعے پر کونسلر کامران خان نے کہا کہ ہماری کمیونٹی کا یہ اعزاز ہے کہ سلمیٰ یعقوب جیسی شخصیت کو لیبر پارٹی میں شارٹ لسٹ کیا گیا ہے، میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سلمیٰ یعقوب پر اعتماد کا اظہار کریں۔
ان کی زندگی میں لاتعداد چیلنجر آئے اور انہوں نے ہمت سے مقابلہ کیا، سیاست میں اپنا نام اور مقام بنایا، انسانیت کی خدمت کی اور ہمہ تن جدوجہد میں مصروف رہیں۔ آج انھیں میڈ لینڈ کی عوام کی خدمت کرنے کا موقع مل رہا ہے، ہمیں اس بہادر خاتون کا ساتھ دینا ہو گا تاکہ اپنے حقوق کا تحفظ کر سکیں، اپنی نوجوان نسل کے روشن مستقبل کو محفوظ کر سکیں، بے روز گاری کو ختم کر سکیں۔ اس موقعے پر سردار منگا سنگھ، سردار منموہن و دیگر نے کہا کہ کونسلر کامران خان ہمارے لیڈر ہیں ۔
ان کے ساتھ مل کر ہم سلمیٰ یعقوب کی مہم چلائیں گے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ سلمیٰ یعقوب میئر منتخب ہو کر کوونٹری اور بالخصوص غیرملکیوں کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی توجہ دیں گی۔ معروف مذہبی و سماجی رہنما حاجی مبارک کیانی اور معروف نعت خواں وصحافی چوہدری اللہ دتہ نے کہا کہ ایک عرصےسے میڈ لینڈ کی سیاست میں خاتون لیڈر کی کمی محسوس کی جارہی تھی جو لیبر نے پوری کر دی کیونکہ ہماری خواتین اپنے مسائل اور مشکلات بتانے سے قاصر تھیں ،اب خاتون میئر کے انتخاب کے بعد اعتماد اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
سلمیٰ یعقوب نے تالیوں کی گونج میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، لیبر پارٹی اور جرمی کوربن انسانیت کا دوسرا نام ہے ۔جرمی کوربن نے انسانیت کی بھلائی کا سوچا اور پھر عمل کیا جن کی ذاتی دلچسپی اور جدوجہد سے لیبر کا نام اور مقام بلند ہوا ہے۔ جرمی کوربن ایک ایسی شخصیت ہے جس نے غریب کے سر پر ہاتھ رکھا اور انسانیت کے تحفظ کی آواز بلند کی ۔میں ایک ادنیٰ سی کارکن جرمی کوربن کی فالوور ہوں،ہمیں لوگوں کی زندگیوں کو آسان اور سہل بنانا ہے تاکہ، ایک پرامن معاشرہ جنم لے سکے۔ آج کوونٹری میں سکھ، ہندو، بنگالی، کشمیری، پاکستانی اور افغان کمیونٹی کو ایک ساتھ دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا ،کیونکہ یہی لیبر کا وژن اور سوچ ہے ۔
لیبر پارٹی سب کو اکھٹا ایک ہی صف میں دیکھنا چاہتی ہے ،تاکہ سب کے حقوق مساوی ہوں، سب کو ایک نظر سے دیکھا جائے، سب کے ساتھ متوازن رویہ رکھا جائے۔ سلمی یعقوب نے کہا کہ آج کے نفسا نفسی کے دور میں لیبر پارٹی ہی جرمی کوربن کی قیادت میں عوام کی بات کرتی ہے، ہمارے نزدیک عوام کے مسائل اور ان کا حل زیادہ اہمیت رکھتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ اگر خدا نے چاہا تو وہ میئر منتخب ہو کر عوام کے مسائل حل کریں گی۔ہم تارکین وطن کے ساتھ مل کرمیڈ لینڈ کو ایک مثالی صوبہ بنائیں گے،ہم اپنے صوبے میں ترقی کی نئی راہیں کھولیں گے، نوجوان نسل کی ترقی کے دروازے کھولیں گے، تاکہ بے روزگار طبقے کی حوصلہ افزائی ہو اور بے راہ روی کے شکار افراد صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب ہوں ۔
سلمیٰ یعقوب نے کہا کہ کوونٹری سٹی اُن کے دل کے قریب ہے اور آج یہاں مختلف کمیونٹی کے افراد کوایک ساتھ دیکھ کر دل اور زیادہ قریب ہوا وہ آئندہ بھی کوونٹری آئیں گی تاکہ آپس کے روابط کو زیادہ سے زیادہ مضبوط کیا جائے اور مل جل کر خوشحالی کے لیے جدوجہد کی جائے۔تقریب کے اختتام پر افغان اور بنگالی کمیونٹی کے افراد نے بھی سوالات کیے ، سلمیٰ یعقوب نے انہیں سراہا۔ اجلاس کے موقعے پر نوجوانوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کر کے حمایت کا یقین دلایا۔