یورپین پارلیمنٹ کی جانب سے ’سوچ کی آزادی‘ کا سخاروف پرائز اوغور ایکٹیوسٹ الہام توہٹی نے جیت لیا۔
اس بات کا اعلان آج یورپین پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پارلیمنٹ کے سب سے بڑے ایوارڈ کے لیے اوغور اکانومسٹ، اسکالر اور انسانی حقوق کے اسیر کارکن الہام توہٹی کا انتخاب کیا گیا ہے، جنہیں 2014ء میں اوغور اقلیت کے مسائل اجاگر کرنے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ساسولی نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ الہام کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ ہر سال دنیا بھر میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کسی ایک شخص یا گروپ کو سخاروف پرائز برائے سوچ کی آزادی سے نوازتی ہے، جس کے ساتھ 50 ہزار یورو کی انعامی رقم بھی دی جاتی ہے۔