پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکریٹری اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر نواز شریف کی صحت کو کوئی نقصان پہنچا تو براہ راست ذمہ داری عمران خان پر ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے نوازشریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سزاطبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کے لیے معطل کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فواد چوہدری نے سزا معطلی کو متواز ن فیصلہ قرار دیدیا
عدالت نے اپنے فیصلے میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ان کی سزا معطلی کی درخواست منظور کی اور انہیں 20 ،20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے عدالت سے کہا کہ سزا معطلی پر اعتراض نہیں لیکن اسے وقت کی قید میں لایاجائے۔
یہ بھی پڑھیے: نواز شریف کی سزا 8 ہفتوں کے لیے معطل
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت نواز شریف کے کیس میں کسی قسم کا انصاف کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، نواز شریف کو جیل میں طبی سہولتیں ڈاکٹروں نے لازمی قرار دی تھیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ امریکا میں عمران خان نے بیان دیا تھا کہ نواز شریف سے سہولتیں واپس لوں گا، جس کے بعد حکومت نے طبی سہولتیں واپس لینا شروع کردیں۔
رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ عمران خان کے انتقام اور نفرت کی وجہ سے نواز شریف اس حال کو پہنچے، اگر اُنہیں کچھ ہوا توبراہ راست ذمہ داری عمران خان پر ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ غالباً عدالت نے یہ کہا ہےکہ مزیدضمانت کی ضرورت ہو تو صوبائی حکومت سے رجوع کیا جائے۔
اس سے قبل نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے روبرو کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی جان کو اسپتال میں ہونے کے باوجود خطرہ ہے، مجھے خدشہ ہے کہ ہم نواز شریف کو کہیں کھو نہ دیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، نواز شریف کو جان بچانے والی ادویات دی گئیں، 8 دن میں ان کا 7 کلو وزن کم ہو گیا، میں نے آج تک کبھی نواز شریف کی اتنی تشویش ناک حالت نہیں دیکھی۔